Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    دلچسپ معلومات

    فلم: جننت کی تلاش 1999

    سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

    سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے

    سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی

    سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف

    سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں

    یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے

    ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں

    سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں

    سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی

    سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے

    سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیں

    سو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کی

    جو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میں

    مزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے چشم تصور سے دشت امکاں میں

    پلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہے

    کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں

    وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیں

    کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں

    بس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کا

    سو رہروان تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشت

    مکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں

    رکے تو گردشیں اس کا طواف کرتی ہیں

    چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں

    کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھے

    کبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں

    کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی

    اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں

    اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں

    فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نامعلوم

    نامعلوم

    مہران امروہی

    مہران امروہی

    احمد فراز

    احمد فراز

    احمد فراز

    احمد فراز

    نامعلوم

    نامعلوم

    نامعلوم

    نامعلوم

    گایتری اشوکن

    گایتری اشوکن

    استاد سلامت علی خان

    استاد سلامت علی خان

    گایتری اشوکن

    گایتری اشوکن

    نامعلوم

    نامعلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے