Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساحلوں کی خامشی نے جب فسردہ کر دیا

کرشن ادیب

ساحلوں کی خامشی نے جب فسردہ کر دیا

کرشن ادیب

MORE BYکرشن ادیب

    ساحلوں کی خامشی نے جب فسردہ کر دیا

    خواہشوں کی کشتیوں کو غرق دریا کر دیا

    جسم کیا تھا لذتوں کا ایک دریا تھا کبھی

    ہر کسی نے پی کے جس کو آج صحرا کر دیا

    آج بیٹھے تک رہے ہیں عمر کا خالی گلاس

    موسموں کا مے کدہ یہ کس نے سونا کر دیا

    میں برہنہ جسم اس کا اوڑھ کر پھرتا رہا

    جامہ پوشی کے جنوں نے مجھ کو ننگا کر دیا

    تھا یقیناً دوستوں کی صف میں اک دشمن مرا

    بے خبر پا کر اچانک جس نے حملہ کر دیا

    سوچ کی ساری بصیرت چھیننے والے بتا

    تو تو سورج تھا مرا کیوں مجھ کو اندھا کر دیا

    وہ جو کل تک مانگتے تھے مجھ سے قد میرا ادیبؔ

    شعر کے ناقد نے ان کو مجھ سے اونچا کر دیا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 470)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے