Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سحر سے ایک کرن کی فقط طلب تھی مجھے

محسن احسان

سحر سے ایک کرن کی فقط طلب تھی مجھے

محسن احسان

MORE BYمحسن احسان

    سحر سے ایک کرن کی فقط طلب تھی مجھے

    تمام رات مگر بیکلی غضب تھی مجھے

    کنار شام پہ سرخی شفق کی دوڑ گئی

    لہو اگلنے کی یوں آرزو بھی کب تھی مجھے

    پتے کی اک نہ کہی صبح کے اجالوں میں

    یہ اور بات کہ ازبر حدیث شب تھی مجھے

    میں تیری روح کی پہنائی میں اتر نہ سکا

    کہ تجھ سے صرف تمنائے لب بہ لب تھی مجھے

    میں خود ہی بزم بھی اور خود ہی بزم آرا بھی

    کہ ناگوار ہر اک محفل طرب تھی مجھے

    میں اپنے وقت کا سقراط تو نہیں لیکن

    جہاں پہ بات چھڑی پھر وہیں پہ شب تھی مجھے

    میں اپنی ذات کے اندر کبھی نہ جھانک سکا

    یہ اور بات کہ یہ آرزو بھی کب تھی مجھے

    فصیل شب سے کوئی اب پکارتا ہے تو کیا

    ملا نہ ایک بھی اس دن تلاش جب تھی مجھے

    شکایت شب ہجراں کبھی نہ کی محسنؔ

    حکایت غم دل ورنہ یاد سب تھی مجھے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 629)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے