Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھتے کیا ہیں ان دو چار رنگوں کو ادھر والے

شجاع خاور

سمجھتے کیا ہیں ان دو چار رنگوں کو ادھر والے

شجاع خاور

MORE BYشجاع خاور

    سمجھتے کیا ہیں ان دو چار رنگوں کو ادھر والے

    ترنگ آئی تو منظر ہی بدل دیں گے نظر والے

    اسی پر خوش ہیں کہ اک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں

    ابھی تنہائی کا مطلب نہیں سمجھے ہیں گھر والے

    ستم کے وار ہیں تو کیا قلم کے دھار بھی تو ہیں

    گزارہ خوب کر لیتے ہیں عزت سے ہنر والے

    کوئی صورت نکلتی ہی نہیں ہے بات ہونے کی

    وہاں زعم خدا وندی یہاں جذبے بشر والے

    مفاعیلن کا پیمانہ بہت ہی تنگ ہوتا ہے

    جبھی تو شعر ہم کہتے نہیں ہیں دل جگر والے

    گھروں میں تھے تو وسعت دشت کی ہم کو بلاتی تھی

    مگر اب دشت میں آئے تو یاد آتے ہیں گھر والے

    جو مستقبل سے پر امید ہو وہ شاعر مطلق

    شجاعؔ خاور سے اپنی فکر کی اصلاح کروا لے

    مأخذ:

    kharaaj-e-dostaan (Pg. 86)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے