Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سزا ہے کس کے لیے اور جزا ہے کس کے لیے

اکبر علی خان عرشی زادہ

سزا ہے کس کے لیے اور جزا ہے کس کے لیے

اکبر علی خان عرشی زادہ

MORE BYاکبر علی خان عرشی زادہ

    سزا ہے کس کے لیے اور جزا ہے کس کے لیے

    پتا نہیں در زنداں کھلا ہے کس کے لیے

    صراحئ مئے ناب و سفینہ ہائے غزل

    یہ حرف‌ حسن مقدر لکھا ہے کس کے لیے

    فقط شنید ہے اب تک جو دید ہو تو بتائیں

    بہار سبزہ و رقص صبا ہے کس کے لیے

    نہیں جو اپنے لیے باوجود ذوق نظر

    صحیفۂ رخ و رنگ حنا ہے کس کے لیے

    مٹا سکے نہ اگر تشنہ کامیاں میری

    کہو کہ خوبئ آب و ہوا ہے کس کے لیے

    تمہیں نہیں ہو اگر آج گوش بر آواز

    یہ میری فکر یہ میری نوا ہے کس کے لیے

    یہ اک سوال ہے شکوہ نہیں گلہ بھی نہیں

    مرے خدا ترا لطف و عطا ہے کس کے لیے

    مأخذ:

    Sukhan Mere Tumhare Darmiyan (Pg. B-221 E-241)

    • مصنف: اکبر علی خان عرشی زادہ
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: رفعت جہاں بیگم
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے