شمع کیوں آنے لگی میرے سیہ خانے تک

عبدالرحمن آصف

شمع کیوں آنے لگی میرے سیہ خانے تک

عبدالرحمن آصف

MORE BYعبدالرحمن آصف

    شمع کیوں آنے لگی میرے سیہ خانے تک

    دور مجھ سوختہ ساماں سے ہیں پروانے تک

    ہمیں محروم نہ رکھ ساغر مے سے ساقی

    مدتوں میں کبھی آ جاتے ہیں میخانے تک

    حسن نے باندھا ہے ناقابل تسخیر طلسم

    اپنے افسون نظر سے مرے افسانے تک

    میں تو میں ہوں در و دیوار بچھائیں آنکھیں

    کبھی تم آ کے تو دیکھو مرے کاشانے تک

    فرقت گل میں جو تو گرم فغاں ہے بلبل

    آگ لگ جائے نہ گلشن میں بہار آنے تک

    چشم تر ہوتی ہے جس وقت پگھلتا ہے دل

    بڑی مشکل سے یہ مے آتی ہے پیمانے تک

    شدت کرب ہے تمہید سکوں کی لیکن

    جان پر گزرے گی کیا دل کو قرار آنے تک

    ابھی آنکھوں ہی کو دے بزم میں گردش ساقی

    یہی پیمانے چھلکتے رہیں جام آنے تک

    دے نہ دے ساتھ مرا گردش دوراں آصفؔ

    زندہ رہنا ہے بہر حال قضا آنے تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے