Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شناسا یوں تو سب چہرے بہت ہیں

شارب ردولوی

شناسا یوں تو سب چہرے بہت ہیں

شارب ردولوی

MORE BYشارب ردولوی

    شناسا یوں تو سب چہرے بہت ہیں

    مگر ملنے میں اندیشے بہت ہیں

    سزا لب کھولنے کی بھی ملی ہے

    خموشی میں بھی دکھ جھیلے بہت ہیں

    ہیں سارے راستے مسدود لیکن

    ہر اک جانب کو دروازے بہت ہیں

    میں ایک اک لفظ میں لیتا ہوں سانسیں

    کتابوں میں مرے قصے بہت ہیں

    وہی اک بات جو سب سے چھپائی

    اسی اک بات کے چرچے بہت ہیں

    ہمیں جانے سے پھر کیوں روکتے ہیں

    اگر اس شہر میں ہم سے بہت ہیں

    اگر قسمت میں شاربؔ خواب ہی ہیں

    تو ایسے خواب تو دیکھے بہت ہیں

    مأخذ:

    شاعر (Pg. 27)

      • ناشر: ناظر نعمان صدیقی
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے