Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرمندہ نہیں کون تری عشوہ گری کا

رضا عظیم آبادی

شرمندہ نہیں کون تری عشوہ گری کا

رضا عظیم آبادی

MORE BYرضا عظیم آبادی

    شرمندہ نہیں کون تری عشوہ گری کا

    بے وجہ نہیں منہ کا چھپانا ہے پری کا

    جو لب کو ترے دیکھ کے بے ہوش نہ ہووے

    دعویٰ اسی کو بھاتا ہے صاحب جگری کا

    تم دل ہی میں پلتے رہے ہو سیکھا کہاں سے

    اے اشک یہ شیوہ جو لیا پردہ دری کا

    جس طرح سنے مجھ سے کہے یار سے جا کر

    یہ ڈھب کسی کو آتا ہے پیغامبری کا

    پتھر سے ہوں دل یک نگہ گرم میں پانی

    ہے عشق سے ایجاد ہنر شیشہ گری کا

    چل آئنہ خانے میں کہ ہے زور تماشا

    جس طرف نظر کیجئے عالم ہے پری کا

    افسوس شب ہجر کی شام آتے ہی مر گئے

    کیا کیا تھا بھروسہ ہمیں آہ سحری کا

    کر قتل مجھے شوق سے بدنامی سے مت ڈر

    دستور نہیں کشتہ پہ یاں نوحہ گری کا

    حیران ہوں آئی نہ نظر میں کمر اس کی

    دعویٰ تھا مجھے اپنی رضاؔ دیدہ وری کا

    مأخذ:

    Deewan-e-Raza Azeemabadi (Pg. ebook-37 page-15)

    • مصنف: قاضی عبدالودود
      • اشاعت: 1956
      • ناشر: ادارۂ تحقیقات اردو، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے