Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق اظہار ہے کرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

اختر آزاد

شوق اظہار ہے کرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

اختر آزاد

MORE BYاختر آزاد

    شوق اظہار ہے کرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    اپنے وعدے سے مکرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    کوئی تو ہے مجھے جینے کی دعا دیتا ہے

    ہم ترے عشق میں مرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    تجھ سے ملنے کی تمنا بھی بہت ہے دل میں

    ترے کوچے سے گزرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    دل یہ کہتا ہے سمٹ جائیں تری بانہوں میں

    بوئے گل بن کے بکھرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    جھانکتے ہیں مری آنکھوں میں بچا کر نظریں

    گو بظاہر وہ سنورنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    دے کے آواز کوئی روک رہا کب سے

    اور ہم ہیں کہ ٹھہرنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    لوگ ساحل پہ کھڑے ڈھونڈھ رہے ہیں موتی

    بہتے پانی میں اترنا بھی نہیں چاہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے