شوق کا رنگ بجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے
شوق کا رنگ بجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے
کیا مری فصل ہو چکی کیا مرے دن گزر گئے
رہ گزر خیال میں دوش بدوش تھے جو لوگ
وقت کی گرد باد میں جانے کہاں بکھر گئے
شام ہے کتنی بے تپاک شہر ہے کتنا سہم ناک
ہم نفسو! کہاں ہو تم جانے یہ سب کدھر گئے!
پاس حیات کا خیال ہم کو بہت برا لگا
پس بہ ہجوم معرکہ جان کے بے سپر گئے
میں تو صفوں کے درمیاں کب سے پڑا ہوں نیم جاں
میرے تمام جاں نثار میرے لیے تو مر گئے
- کتاب : yani (Pg. 35)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.