Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنا کے اپنے عیش تام کی روداد کے ٹکڑے

اختر انصاری

سنا کے اپنے عیش تام کی روداد کے ٹکڑے

اختر انصاری

MORE BYاختر انصاری

    سنا کے اپنے عیش تام کی روداد کے ٹکڑے

    اڑا دوں گا کسی دن چرخ کی بیداد کے ٹکڑے

    اسیری کو عطا کر کے اسیری کا شرف ہم نے

    اڑا ڈالے خود اپنی فطرت آزاد کے ٹکڑے

    کہاں کا آدمی انسان کیسا ماحصل یہ ہے

    کہیں اشخاص کے پرزے کہیں افراد کے ٹکڑے

    تباہی کے مزوں سے بھی گئے اب واۓ محرومی

    سمیٹوں گا کہاں تک حسرت برباد کے ٹکڑے

    یہ سینہ تلخ یادوں کا خزینہ ہی سہی لیکن

    بہت چبھتے ہیں دل میں اک نکیلی یاد کے ٹکڑے

    تم اچھے ہی سہی میرا برا ہونا بھی ہے برحق

    کہ ہم سب ہیں کسی مجموعۂ اضداد کے ٹکڑے

    ہمیں لخت جگر کھانے کو ہرگز کم نہ تھا اخترؔ

    مگر قسمت میں لکھے تھے جہان آباد کے ٹکڑے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 160)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے