تسبیح ان کے نام کی پڑھتے ہیں عام خاص
تسبیح ان کے نام کی پڑھتے ہیں عام خاص
رام و رحیم دونوں اسی کے ہیں نام خاص
اپنا سا دل سمجھ کے کسی کا نہ توڑ دل
کہتے ہیں اس کو ہے یہ خدا کا مقام خاص
میں تو برا نہیں ہوں مقدر برا سہی
لیتے ہیں کیوں برائی سے میرا وہ نام خاص
جس کو وہ چاہتے ہیں وہ اچھا ہے ہر طرح
کچھ چیز ذات پات نہ تخصیص عام خاص
سرگوشیاں رقیب سے کرتا تھا نامہ بر
اس فتنہ گر نے بھیجا ہے کوئی پیام خاص
وعدے پہ رہ نہ اس بت وعدہ خلاف کے
اے دل تو کر کے بیٹھا ہے کیوں انتظام خاص
ہر کام اپنے قابو طلب کرنا چاہئے
ڈالے خدا کسی سے بھی کوئی نہ کام خاص
ہر شعر تیرا قابل تعریف ہے عطاؔ
اصلاحی شان رکھتا ہے تیرا کلام خاص
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.