Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھے پا کر بھی جب کوئی کمی محسوس ہوتی ہے

خالد محمود ذکی

تجھے پا کر بھی جب کوئی کمی محسوس ہوتی ہے

خالد محمود ذکی

MORE BYخالد محمود ذکی

    تجھے پا کر بھی جب کوئی کمی محسوس ہوتی ہے

    تو پھر یہ سانس بھی رکتی ہوئی محسوس ہوتی ہے

    جو کہنا ہی نہیں اس کا اشارہ کیوں دیا جائے

    کہ ایسی بات تو کچھ اور بھی محسوس ہوتی ہے

    عدیم الفرصتی شدت سے اس کا یاد آ جانا

    غنیمت ہے اگر یہ تشنگی محسوس ہوتی ہے

    پلٹ کر آ گئے ہو تم تو کیوں آئے نہیں لگتے

    تمہاری آنکھ میں کیوں گرد سی محسوس ہوتی ہے

    وگرنہ بوجھ ہے جس کو لئے پھرنا ہے کاندھے پر

    کریں محسوس تو یہ زندگی محسوس ہوتی ہے

    شجر وہ بھی جسے سینچا ہو اپنا خون دے دے کر

    کبھی اس کی بھی چھاؤں اجنبی محسوس ہوتی ہے

    یہ میرے خواب ہیں جو سایہ کرتے ہیں مرے سر پر

    مجھے اس دوپہر میں چھاؤں سی محسوس ہوتی ہے

    کسی کی گفتگو کے درمیاں اکثر نہ جانے کیوں

    کہیں گہری سی کوئی خامشی محسوس ہوتی ہے

    زمیں تیری طرح میں بھی سفر میں ہوں کہ جیسے تو

    کبھی ٹھہری نہیں ٹھہری ہوئی محسوس ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے