Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم نے سیکھا ہے کہاں سے سب کو ٹرخانے کا ڈھنگ

انور شیخ

تم نے سیکھا ہے کہاں سے سب کو ٹرخانے کا ڈھنگ

انور شیخ

MORE BYانور شیخ

    تم نے سیکھا ہے کہاں سے سب کو ٹرخانے کا ڈھنگ

    آدمی تو آدمی ہے رب کو بہکانے کا ڈھنگ

    بات ہو رخصت کی تم سا کوئی بھی فائق نہیں

    تم نہ جانو غم زدوں کے خواب میں آنے کا ڈھنگ

    سالہا سجدے کیے تم کو بلانے کے لیے

    جانتے ہو تم مگر پل میں چلے جانے کا ڈھنگ

    وصل کے وعدوں سے لیں مرشد نے تو شیرینیاں

    جانتا لیکن نہیں ہے اب وہ ملوانے کا ڈھنگ

    بت کدہ میں کیوں نہ میں چوموں قدم اصنام کے

    کارگر کتنا ہے تیرا پاؤں دیوانے کا ڈھنگ

    سانپ کے مانند جس لے پہ ہو تم جانم فدا

    کوئی تو ہم کو سکھائے وہ کبھی گانے کا ڈھنگ

    دل جلانا روٹھنا پھبتی اڑانا کوسنا

    کس سے سیکھا ہے یہ تو نے خود کو بہلانے کا ڈھنگ

    اے سراپا ناز بن جاتی ہے تو تو ساحرہ

    واہ کتنا ہے موثر تیرے شرمانے کا ڈھنگ

    مأخذ:

    نوئے دل (Pg. 36)

    • مصنف: انور شیخ
      • ناشر: ایم۔ آر۔ آفسیٹ پریس، دلی
      • سن اشاعت: 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے