Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹا طلسم وقت تو کیا دیکھتا ہوں میں

انور شعور

ٹوٹا طلسم وقت تو کیا دیکھتا ہوں میں

انور شعور

MORE BYانور شعور

    ٹوٹا طلسم وقت تو کیا دیکھتا ہوں میں

    اب تک اسی جگہ پہ اکیلا کھڑا ہوں میں

    یہ کشمکش الگ ہے کہ کس کشمکش میں ہوں

    آتا نہیں سمجھ میں بہت سوچتا ہوں میں

    میں اہل تو نہیں ہوں کہ دیکھے کوئی مگر

    دنیا مجھے بھی دیکھ ترا آئنا ہوں میں

    اکثر غرور فکر جب اترا دماغ سے

    میں دنگ رہ گیا کہ یہ کیا لکھ گیا ہوں میں

    میرا کلام وحی نہیں ہے تو پھر مجھے

    یہ زعم کیوں نہ ہو کہ خود اپنا خدا ہوں میں

    مجھ سے نہیں اسے مرے فردا سے ہے امید

    منزل سے کوئی اور فقط راستہ ہوں میں

    کیا فائدہ مجھے جو پلٹ کر جواب دوں

    اپنے لئے کہاں ہوں برا یا بھلا ہوں میں

    غافل اب اور کیا ہوں کسی سے کہ عمر بھر

    آوارگی کی گود میں سوتا رہا ہوں میں

    کیا یہ جگہ ہے جس کی تمنا میں آج تک

    دن رات شہر شہر بھٹکتا پھرا ہوں میں

    مشعل بدست گھومتے گزری ہے ایک عمر

    اب کس کے انتظار میں ٹھہرا ہوا ہوں میں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 804)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے