Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ویسے میں نے دنیا میں کیا دیکھا ہے

تہذیب حافی

ویسے میں نے دنیا میں کیا دیکھا ہے

تہذیب حافی

MORE BYتہذیب حافی

    ویسے میں نے دنیا میں کیا دیکھا ہے

    تم کہتے ہو تو پھر اچھا دیکھا ہے

    میں اس کو اپنی وحشت تحفے میں دوں

    ہاتھ اٹھائے جس نے صحرا دیکھا ہے

    بن دیکھے اس کی تصویر بنا لوں گا

    آج تو میں نے اس کو اتنا دیکھا ہے

    ایک نظر میں منظر کب کھلتے ہیں دوست

    تو نے دیکھا بھی ہے تو کیا دیکھا ہے

    عشق میں بندہ مر بھی سکتا ہے میں نے

    دل کی دستاویز میں لکھا دیکھا ہے

    میں تو آنکھیں دیکھ کے ہی بتلا دوں گا

    تم میں سے کس کس نے دریا دیکھا ہے

    آگے سیدھے ہاتھ پہ ایک ترائی ہے

    میں نے پہلے بھی یہ رستہ دیکھا ہے

    تم کو تو اس باغ کا نام پتا ہوگا

    تم نے تو اس شہر کا نقشہ دیکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے