Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں جو پیڑ تھے اپنی جڑوں کو چھوڑ چکے

صابر ظفر

یہاں جو پیڑ تھے اپنی جڑوں کو چھوڑ چکے

صابر ظفر

MORE BYصابر ظفر

    یہاں جو پیڑ تھے اپنی جڑوں کو چھوڑ چکے

    قدم جماتی ہوئی سب رتوں کو چھوڑ چکے

    کوئی تصور زنداں بھی اب نہیں باقی

    ہم اس زمانے کے سب دوستوں کو چھوڑ چکے

    بھٹک رہے ہیں اب اڑتے ہوئے غبار کے ساتھ

    مسافر اپنے سبھی راستوں کو چھوڑ چکے

    نکل چکے ہیں ترے روز و شب سے اب آگے

    دنوں کو چھوڑ چکے ہم شبوں کو چھوڑ چکے

    نہ جانے کس لیے ہجرت پہ وہ ہوئے مجبور

    پرندے اپنے سبھی گھونسلوں کو چھوڑ چکے

    جو مر گئے انہیں زندان سے نکالیں گے

    نہیں کہ اہل قفس قیدیوں کو چھوڑ چکے

    اگرچہ ایسا نہیں لگ رہا ہے ایسا مگر

    کہ راہی سارے ظفرؔ رہبروں کو چھوڑ چکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے