یہاں کانپ جاتے ہیں فلسفے یہ بڑا عجیب مقام ہے
یہاں کانپ جاتے ہیں فلسفے یہ بڑا عجیب مقام ہے
جسے اپنا اپنا خدا کہیں اسے سجدہ کرنا حرام ہے
مری بے رخی سے نہ ہو خفا مرے ناصحا مجھے یہ بتا
جو نظر سے پیتا ہوں میں یہاں وہ شراب کیسے حرام ہے
جو پتنگا لو پہ فدا ہوا تو تڑپ کے شمع نے یہ کہا
اسے میرے درد سے کیا غرض یہ تو روشنی کا غلام ہے
شب انتظار میں بارہا مجھے انورؔ ایسا گماں ہوا
جسے موت کہتا ہے یہ جہاں وہ کسی کے وعدے کا نام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.