Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ناداں ذہن ہے جو سوچتا ہے

جگدیش راج فگار

یہ ناداں ذہن ہے جو سوچتا ہے

جگدیش راج فگار

MORE BYجگدیش راج فگار

    یہ ناداں ذہن ہے جو سوچتا ہے

    خلا میں کیا کہیں صوت و صدا ہے

    قلم نے جو بھی کاغذ پر لکھا ہے

    مرے افکار کا وہ آئنہ ہے

    اک ایسا بھی ہے پانی کا پرندہ

    تہہ قلزم پہ جس کا گھونسلہ ہے

    فرشتوں کی پڑھو تو ہست ریکھا

    دوام ان کے مقدر میں لکھا ہے

    اتاریں گے کبھی طوق غلامی

    ہواؤں کا فضاؤں نے کہا ہے

    زمیں کو اب نہیں پہلی سی حرکت

    قمر بھی دور ہوتا جا رہا ہے

    وحی نازل ہوئی ہے آسماں سے

    کہ ہر بچہ جہاں کا دیوتا ہے

    تمام اسرار کھولے گا وہ اپنے

    گگن دھرتی کی جانب چل پڑا ہے

    روابط اس کے بے معنی ہیں سارے

    زمان حال سے جو کٹ گیا ہے

    مقید ہی رہا ہوں گھر میں اپنے

    یگوں سے سلسلہ یہ چل رہا ہے

    جہاں کو تنگ بینی کا یہ تحفہ

    فلک کی وسعتوں سے کیا ملا ہے

    فگارؔ اک پیکر حلم و تحمل

    بنا کر سب کے گھر میں رکھ دیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے