Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گریۂ شیطاں

ساغر خیامی

گریۂ شیطاں

ساغر خیامی

MORE BYساغر خیامی

    ہو رہا تھا ایک دن اک راہ سے میرا گزر

    یک بہ یک جا کر پڑی شیطان پر میری نظر

    چہکو پہکو رو رہا تھا دو جہاں کے سامنے

    نوحہ خواں تھا دوستو وہ اک مکاں کے سامنے

    میں نے پوچھا رو رہا ہے کس لئے خانہ خراب

    رنگ لایا آج کیا اللہ کا تجھ پر عتاب

    اور دہاڑیں مار کے رونے لگا وہ دل حزیں

    خوف ہے بندوں کا میں اللہ سے ڈرتا نہیں

    دیکھ لیجے حضرت ساغرؔ یہ ہے اس کا مکاں

    ہو رہا تھا گردش ایام سے جو بے نشاں

    میں نے سمجھایا کرو مت وقت کو اپنے خراب

    میں نے بتلایا کہ تم کھینچا کرو کچی شراب

    کام آئے گی جہاں میں بس تمہارے تسکری

    پھیر دو تم ملک و ملت کے سروں پر بھی چھری

    برکتیں باقی نہیں ہیں یار کار نیک میں

    فائدہ ہی فائدہ ہے آج کل اسمیک میں

    ہے ضروری اس زمانے میں زمانے کے لیے

    کام نمبر دو کا کچے گھر بنانے کے لیے

    بندۂ ابلیس کی یہ ہوشیاری دیکھیے

    باپ کی دولت سمجھ کر دے دی ساری دیکھیے

    سب دیا ہے میں نے اس کو اس نے پھر بھی لکھ دیا

    کارناموں پر مرے من فضل ربی لکھ دیا

    آدمی شیطان سے آگے ہے ہر ہر عیب میں

    رہنے کو اچھا مکاں ہے اور جنت جیب میں

    مأخذ:

    kulliyat-e-saghar khyaamii (Pg. 38)

    • مصنف: saghar khyaamii
      • اشاعت: 2001
      • ناشر: fareed book depot
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے