Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سگ لیلیٰ

ساغر خیامی

سگ لیلیٰ

ساغر خیامی

MORE BYساغر خیامی

    اک روز کینٹین میں بیٹھا تھا دل حزیں

    کتے پہ ہاتھ پھیرتی تھی ایک مہ جبیں

    تھوتھن سے منہ ملاتی تھی لب چاٹتا تھا وہ

    عاشق مزاج جو تھے انہیں کاٹتا تھا وہ

    میں نے کہا کہ مجھ پہ کرم کوئی التفات

    کہنے لگی کہ جائیے کیجے نہ مجھ سے بات

    کتے کا ایسا پیار وہی شخص پائے گا

    ہر دم مرے حضور میں جو دم ہلائے گا

    میں نے کہا کہ فطرت چنگیز رکھتا ہوں

    صورت سے رنگ و روپ سے انگریز لگتا ہوں

    پھر کیوں مرے خلاف بتا تیری ہے نظر

    ہر چیز کتے جیسی ہے بس دم کی ہے کسر

    آتا ہے مجھ کو یار کے قدموں پہ لوٹنا

    شام و سحر پڑوس کے کتوں پہ بھونکنا

    اس کو بھی میں سمجھتا ہوں سوبھاگ کہتے ہیں

    مہوش مجھے ہمیشہ سے بلڈاگ کہتے ہیں

    اب آپ ہی بتائیں وہ کیسے نبھائے گا

    جس کو نصیب دم نہیں وہ کیا ہلائے گا

    میں خوب جانتی ہوں کہ رسوا کرو گے تم

    محفل میں میرے پیار کا چرچا کرو گے تم

    افشائے راز عشق کا خطرہ ہے دل نشیں

    کتنا وفا شناس ہے اور بولتا نہیں

    بے دم کا ہوں ضرور مگر کچھ نہ کہوں گا

    دم دار کی طرح ہی سے خاموش رہوں گا

    مر جاؤں گا نہ اس طرح انکار کیجئے

    پچھڑا ہوا سمجھ کے ہی اک پیار کیجئے

    کتے ترقی کر کے اگر ولف ہوئیں گے

    کچھ دن کے بعد دیکھنا ہم زلف ہوئیں گے

    بولی کہ سیدھی ہوگی نہیں آدمی کی دم

    سولہ برس کی لڑکی سے شادی کرو گے تم

    آخر کو میں نے چرب زبانی سے ہار کر

    یہ کہہ دیا کہ ٹھیک ہے کتے سے پیار کر

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Saghar Khayyami (Pg. 136)

    • مصنف: Saghar Khayyami
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd.
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے