Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یگانہ کیا!

دلاور فگار

یگانہ کیا!

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    دلچسپ معلومات

    برما شیل پاکستان کے خواجہ حیدر علی آتش کے حوالے سے ہونے والے مشاعرے میں پڑھی جس میں ممتاز شعرائے پاکستان نے آتش دہلوی ہی کی کسی زمین میں طرحی غزل پڑھی۔ مشاعرے کے مہتمم جناب اقبال کاظمی تھے۔ اور صدارت جناب این ایچ جعفری نے فرمائی۔

    غالبؔ شکن ہزار ہیں صرف اک یگانہ کیا

    اس کا مگر بگاڑ سکا ہے زمانہ کیا

    جو نان میٹرک تھے وہ افسر بنے یہاں

    اب جو پی ایچ ڈی ہیں وہ بیچیں کرانا کیا

    مجھ سے یہ پوچھتی ہے مرے دل کی مالکن

    تم پر مرے حقوق نہیں مالکانہ کیا

    میرا کلام سن کے اک استاد نے کہا

    بیٹے غزل یہ تو نے کہی والدانہ کیا!

    با ذوق سامعین تو گھر جا کے سو چکے

    میری غزل سنے گا فقط شامیانہ کیا!

    اپیا جو اب کے قومی الیکشن میں ہیں کھڑی

    مردوں کی رہنمائی کرے گا زمانہ کیا!

    کہتے ہیں آب و دانہ مجھے لایا ہے یہاں

    یاں آب بھی نہیں ہے کراچی میں دانہ کیا!

    خط میں مشاعرے کے جہاں اور باتیں ہیں

    یہ کیوں نہیں لکھا ہے مرا محنتانہ کیا!

    مأخذ:

    Feesabilillah (Pg. 193)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے