Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے اس رک کے مر جانے سے وہ غافل ہے کیا جانے

میر تقی میر

مرے اس رک کے مر جانے سے وہ غافل ہے کیا جانے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    مرے اس رک کے مر جانے سے وہ غافل ہے کیا جانے

    گزرنا جان سے آساں بہت مشکل ہے کیا جانے

    کوئی سر سنگ سے مارو کسی کا واپسیں دم ہو

    وہ آئینے میں اپنے ناز پر مائل ہے کیا جانے

    نظر مطلق نہیں ہجراں میں اس کو حال پر میرے

    مرا دل اس کے غم میں گویا اس کا دل ہے کیا جانے

    جنونی خبطی دیوانہ سڑا کوئی عشق کو سمجھے

    فلاطوں سے نہیں یاں بحث وہ عاقل ہے کیا جانے

    تڑپنا نقش پائے ناقہ پر جانے ہے اک مجنوں

    بیاباں میں وہ لیلیٰ کا کدھر محمل ہے کیا جانے

    پڑھایا اس کو بہتیرا کہ مت لا راز دل منہ پر

    پہ طفل اشک کو دیکھا تو نا قابل ہے کیا جانے

    طرف ہونا مرا مشکل ہے میرؔ اس شعر کے فن میں

    یوں ہیں سوداؔ کبھو ہوتا ہے سو جاہل ہے کیا جانے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0592

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے