Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نہیں اب کہ فریبوں سے لگا لیتے ہیں

میر تقی میر

وہ نہیں اب کہ فریبوں سے لگا لیتے ہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    وہ نہیں اب کہ فریبوں سے لگا لیتے ہیں

    ہم جو دیکھیں ہیں تو وے آنکھ چھپا لیتے ہیں

    کچھ تفاوت نہیں ہستی و عدم میں ہم بھی

    اٹھ کے اب قافلۂ رفتہ کو جا لیتے ہیں

    نازکی ہائے رے طالع کی نکوئی سے کبھو

    پھول سا ہاتھوں میں ہم اس کو اٹھا لیتے ہیں

    صحبت آخر کو بگڑتی ہے سخن سازی سے

    کیا در انداز بھی اک بات بنا لیتے ہیں

    ہم فقیروں کو کچھ آزار تمہیں دیتے ہو

    یوں تو اس فرقے سے سب لوگ دعا لیتے ہیں

    چاک سینے کے ہمارے نہیں سینے اچھے

    انہیں رخنوں سے دل و جان ہوا لیتے ہیں

    میرؔ کیا سادے ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب

    اسی عطار کے لڑکے سے دوا لیتے ہیں

    مأخذ:

    MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1457

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے