Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گورونانک

عرش ملسیانی

گورونانک

عرش ملسیانی

MORE BYعرش ملسیانی

    اے رہبر منزل تری رفتار کے صدقے

    اے مہر منور ترے انوار کے صدقے

    اے بندۂ حق گو تری گفتار کے صدقے

    اے صاحب ایماں ترے کردار کے صدقے

    تو بندہ و صاحب بھی تھا محتاج و غنی بھی

    جلووں کا امیں بھی ترے لب پہ ارنی بھی

    ہر چہرۂ مردم کے خد و خال برے تھے

    دیکھو جسے اس شخص کے اعمال برے تھے

    ملا کے بھی پنڈت کے بھی اعمال برے تھے

    جو جھوٹ نے پھیلائے تھے وہ جال برے تھے

    سچا ترا دن اور تری رات بھی سچی

    سچا ترا سودا تیری ہر بات بھی سچی

    اس در کا پجاری کوئی اس در کا پجاری

    مغرب کا پجاری کوئی خاور کا پجاری

    مینا کا پجاری کوئی ساغر کا پجاری

    قبروں کا پجاری کوئی بنجر کا پجاری

    کثرت تھی یہاں شرک کی توحید نہیں تھی

    روزوں کا بھلاوا تھا مگر عید نہیں تھی

    تو ہندو و مسلم کے گناہوں سے تھا واقف

    مذہب کی سسکتی ہوئی آہوں سے تھا واقف

    تو شعبدہ بازوں کی نگاہوں سے تھا واقف

    تو منزل توحید کی راہوں سے تھا واقف

    در حق کے کبھی بندۂ حاجی پہ کھلے ہیں

    گنگا میں نہا کر بھی کبھی پاپ دھلے ہیں

    تو نے یہ کہا سب سے بڑا حکم رضائی

    تو نے یہ کہا سانچ کی قیمت نہیں پائی

    تو نے یہ کہا سو کے یہ سب عمر گنوائی

    تو نے یہ کہا جھوٹ ہے سب زہد ریائی

    پر معنی و پر مغز ہیں نیکی کے اشارے

    ہر حال میں ہر رنگ میں رہبر ہیں ہمارے

    میں مست مئے عشق ہوں تن ریش قلندر

    تیرتھ ہے اگر کوئی تو اس من کے ہے اندر

    جاؤں میں کہاں سجدے کو من میرا ہے مندر

    ہے عزم مرا فاتح دارا و سکندر

    گاتے ہیں جسے دیوتا بھی چودہ رتن بھی

    رقصاں ہے اسی در پہ میری جان بھی تن بھی

    جو درس دیا تو نے وہ عظمت کا امیں ہے

    وہ پریم کی اخلاق کی خاتم کا نگیں ہے

    کندن جو نہ ہو جائے وہ سونا ہی نہیں ہے

    حق گو ہے جو دنیا ہی میں جنت کا مکیں ہے

    سر جھکتے ہیں سب کے تری سرکار میں آ کر

    ہم سجدہ کناں ہیں ترے دربار میں آ کر

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Arsh (Pg. 371)

    • مصنف: Arsh Malsiyani
      • ناشر: Ali Imran Chaudhary

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے