Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    حصہ اول : 1905 تک ( بانگ درا)

    ميرے ويرانے سے کوسوں دور ہے تيرا وطن

    ہے مگر دريائے دل تيري کشش سے موجزن

    قصد کس محفل کا ہے؟ آتا ہے کس محفل سے تو؟

    زرد رو شايد ہوا رنج رہ منزل سے تو

    آفرنيش ميں سراپا نور ، ظلمت ہوں ميں

    اس سيہ روزي پہ ليکن تيرا ہم قسمت ہوں ميں

    آہ ، ميں جلتا ہوں سوز اشتياق ديد سے

    تو سراپا سوز داغ منت خورشيد سے

    ايک حلقے پر اگر قائم تري رفتار ہے

    ميري گردش بھي مثال گردش پرکار ہے

    زندگي کي رہ ميں سرگرداں ہے تو، حيراں ہوں ميں

    تو فروزاں محفل ہستي ميں ہے ، سوزاں ہوں ميں

    ميں رہ منزل ميں ہوں، تو بھي رہ منزل ميں ہے

    تيري محفل ميں جو خاموشي ہے ، ميرے دل ميں ہے

    تو طلب خو ہے تو ميرا بھي يہي دستور ہے

    چاندني ہے نور تيرا، عشق ميرا نور ہے

    انجمن ہے ايک ميري بھي جہاں رہتا ہوں ميں

    بزم ميں اپني اگر يکتا ہے تو، تنہا ہوں ميں

    مہر کا پرتو ترے حق ميں ہے پيغام اجل

    محو کر ديتا ہے مجھ کو جلوئہ حسن ازل

    پھر بھي اے ماہ مبيں! ميں اور ہوں تو اور ہے

    درد جس پہلو ميں اٹھتا ہو وہ پہلو اور ہے

    گرچہ ميں ظلمت سراپا ہوں، سراپا نور تو

    سينکڑوں منزل ہے ذوق آگہي سے دور تو

    جو مري ہستي کا مقصد ہے ، مجھے معلوم ہے

    يہ چمک وہ ہے، جبيں جس سے تري محروم ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے