لذت دید سے دیکھو گے مچل جاؤ گے
آگ ہوں ہاتھ لگاؤ گے تو جل جاؤ گے
موم پتھر کو بنا دوں وہ اثر رکھتی ہوں
پاؤں شعلوں پہ تو تلوار پہ سر رکھتی ہوں
یہ بہاریں یہ امنگیں یہ مسرت یہ شباب
یہ شفق رنگ مناظر یہ شگوفے یہ گلاب
یہ نوازش یہ عنایات کہاں پاؤ گے
رب سے بخشی ہوئی سوغات کہاں پاؤ گے
میری زلفوں ہی کی برسات سے سیراب ہو تم
پھول کی طرح مرے سائے میں شاداب ہو تم
یہ بھی سچ ہے کہ بیاباں میں گلستاں ہوں میں
مضطرب روح کی تسکین کا ساماں ہوں میں
مختصر یہ کہ مجھے پیار سے پا سکتے ہو
تم مرے دل کے گلستان میں آ سکتے ہو
گر مری ذات کا عرفان تمہیں مل جائے
یہ زمیں کیا ہے آسمان تمہیں مل جائے
حیثیت کیا ہے مری اور حقیقت کیا ہے
میں بتاتی ہوں تمہیں میری فضیلت کیا ہے
ایک آدم کے علاوہ کوئی انسان نہ تھا
میں نہ ہوتی تو تمہارا کوئی امکان نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.