تری ماں اگر نہ ہوتی تو مجھے قرار ہوتا
نہ وہ آتی میرے گھر میں نہ میں زیر بار ہوتا
ذرا دیکھ اس کے نخرے نہیں کھاتی دال روٹی
میں کھلاتا اس کو صدقہ جو یہاں مزار ہوتا
تو اسے کھلائے مرغی اور کھلائے روسٹ مچھلی
میں اسے زہر کھلاتا اگر اختیار ہوتا
مرے گھر میں آ کے رہنے کی سزا میں اس کو دیتا
کبھی ڈاکٹر نہ لاتا جو اسے بخار ہوتا
تری ماں نے مجھ کو کوسا ترے باپ نے بھی ڈانٹا
نہ میں تیرے گھر میں آتا نہ ذلیل و خوار ہوتا
مجھے صرف دال دے دی جو بگھاری بھی نہیں تھی
میں تو وہ بھی کھا ہی لیتا جو وہاں اچار ہوتا
بنے ہم جو تیرے دولہا پڑا جھونکنا یہ چولہا
نہ نکاح تجھ سے کرتے نہ یہ حال زار ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.