Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاغذ کی ناؤ

افسر میرٹھی

کاغذ کی ناؤ

افسر میرٹھی

MORE BYافسر میرٹھی

    دیکھو اماں کیسی اچھی ہے مری کاغذ کی ناؤ

    لے چلا ہے ساتھ اس کو مینہ کے پانی کا بہاؤ

    بند کر دیتا نہ میں سب مہریوں کے منہ اگر

    کس طرح پانی سے بھر جاتا بھلا پھر سارا گھر

    میری کشتی تم ذرا دیکھو تو اک چکر میں ہے

    گو کہ دریا میں ہے لیکن پھر بھی گھر کے گھر میں ہے

    مچھلیاں اس واسطے آنگن کے دریا میں نہیں

    ڈر کے میری ناؤ سے ساری کی ساری چھپ گئیں

    اچھی اماں اب مجھے دریا میں جانے دو ذرا

    اپنی کشتی کو مجھے خود ہی چلانے دو ذرا

    جاؤں گا میں جب کشتی سنبھالے دیکھنا

    تم کہو گی میرے ننھے ناؤ والے دیکھنا

    میں کہوں گا میری اماں کس طرح دیکھوں ادھر

    کیا کروں گا ناؤ رستے سے بھٹک جائے اگر

    دھیان بٹ جائے تو کشتی ڈوب جائے گی ضرور

    بیٹھ کر کس چیز میں پھر جاؤں گی میں دور دور

    اچھی اماں اب مجھے دریا میں جانے دو ذرا

    اپنی کشتی کو مجھے خود ہی چلانے دو ذرا

    دیکھ لینا تم کہ اس دریا میں ڈوبوں گا نہ میں

    اچھی اماں دیر تک پانی میں کھیلوں گا نہ میں

    مأخذ:

    پیام روح (Pg. 138)

    • مصنف: افسر میرٹھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے