Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کراچی

عبدالرشید

کراچی

عبدالرشید

MORE BYعبدالرشید

    دھوئیں اور دھول میں کالا گلاب

    یہاں پر ساتواں در اسم سے محروم

    بوسے کی ولادت کے لیے سوکھے ہوئے ہونٹوں کی شکنیں

    برف کی قاشیں

    زمیں کا بانجھ پن اپنا حصار

    شنیدہ ناشنیدہ راستوں کی گرم راتیں

    جسم کے بالوں کا اونی کوٹ

    سندھ کے دریا کی لہروں کی روانی

    دو طرف کیلوں کے باغیچے

    نگاہوں کی بکھرتی ریت میں تعمیر ہوتے باربر

    سہ منزلہ اشجار کے پیچھے لرزتا ٹرام کا لوہا

    گزرتی رات کی چربی پہ جمتے آئنے سے دن

    خس و خاشاک کی باڑوں کے پیچھے سم زدہ عمروں

    کے بوٹے

    پرشکن چوغوں میں ڈھلتے ماس بے گریہ

    یہی گردان پیلے حرف کی زنجیر

    گملوں میں اگائے سارے پودے

    قفل بن کر سامنے ہیں

    جسم کے آٹے میں دونوں ہاتھ

    دن اور رات دن اور رات گوندھتے ہیں

    پہلی سورج کی کرن کے ساتھ

    مچھیروں کے تنے رسے

    سمندر کی جڑی ہنسلی پہ گرتے ہیں

    مأخذ:

    پھٹا ہوا بادبان (Pg. 31)

    • مصنف: عبدالرشید
      • ناشر: عبدالرشید
      • سن اشاعت: 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے