Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لغزش

MORE BYاختر الایمان

    جھلملا کر بجھ گئے پاگل امیدوں کے دیے

    تو سمجھتی ہے کہ میں ہوں آج تک اندوہگیں

    وقت کے ہاتھوں نے آخر مندمل کر ہی دیا

    اب مرے معصوم زخموں سے لہو بہتا نہیں

    جب حنائی انگلیوں کی جنبشیں آتی ہیں یاد

    جذب کر لیتا ہوں آنکھوں کی جنبشیں آتی ہیں یاد

    اب مگر ماضی کی ہر شے پر اندھیرا چھا گیا

    اور ہی راہوں سے گزرتی جا رہی ہے زندگی

    ذہن میں ابھرے ہوئے ہیں چند بے جا سے نقوش

    اور ان میں بھی نہیں ہے کوئی ربط باہمی

    خواب دیکھا تھا کسی دامن کی چھاؤں میں کبھی

    ایک ایسا خواب جس کا مدعا کوئی نہیں

    میں اکیلا جا رہا ہوں اور زمیں ہے سنگلاخ

    اجنبی وادی میں میرا آشنا کوئی نہیں

    راستے کٹتے ہوئے گم ہو گئے ہیں دھند میں

    دھند سے آگے خلا ہے راستہ کوئی نہیں

    یہ بھیانک خواب کیوں مغلوب کرتے ہیں مجھے

    دودھیا راتیں سحر کے جھٹپٹے میں کھو گئیں

    اور تیری نرم باہیں مجھ سے اب ناآشنا

    اور ہی گردن کے حلقے میں لپٹ کر سو گئیں

    مسکرا اٹھتا ہوں اپنی سادگی پر میں کبھی

    کس قدر تیزی سے یہ باتیں پرانی ہو گئیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    اختر الایمان

    اختر الایمان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے