Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مادام

MORE BYساحر لدھیانوی

    آپ بے وجہ پریشان سی کیوں ہیں مادام

    لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے

    میرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہوگی

    میرے ماحول میں انسان نہ رہتے ہوں گے

    نور سرمایہ سے ہے روئے تمدن کی جلا

    ہم جہاں ہیں وہاں تہذیب نہیں پل سکتی

    مفلسی حس لطافت کو مٹا دیتی ہے

    بھوک آداب کے سانچوں میں نہیں ڈھل سکتی

    لوگ کہتے ہیں تو لوگوں پہ تعجب کیسا

    سچ تو کہتے ہیں کہ ناداروں کی عزت کیسی

    لوگ کہتے ہیں مگر آپ ابھی تک چپ ہیں

    آپ بھی کہئے غریبوں میں شرافت کیسی

    نیک مادام بہت جلد وہ دور آئے گا

    جب ہمیں زیست کے ادوار پرکھنے ہوں گے

    اپنی ذلت کی قسم آپ کی عظمت کی قسم

    ہم کو تعظیم کے معیار پرکھنے ہوں گے

    ہم نے ہر دور میں تذلیل سہی ہے لیکن

    ہم نے ہر دور کے چہرے کو ضیا بخشی ہے

    ہم نے ہر دور میں محنت کے ستم جھیلے ہیں

    ہم نے ہر دور کے ہاتھوں کو حنا بخشی ہے

    لیکن ان تلخ مباحث سے بھلا کیا حاصل

    لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے

    میرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہوگی

    میں جہاں ہوں وہاں انسان نہ رہتے ہوں گے

    وجہ بے رنگیٔ گلزار کہوں یا نہ کہوں

    کون ہے کتنا گنہ گار کہوں یا نہ کہوں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 117)

    • مصنف: SAHIR LUDHIANVI
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے