Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نعرۂ حق

MORE BYاحمق پھپھوندوی

    جفا شعار ستم کیش حریت دشمن

    ڈرا رہا ہے تو آنکھیں یہ کیا دکھا کے مجھے

    مرے قدم کو ہو جنبش یہ غیر ممکن ہے

    پیام شوق سے دے درد و ابتلا کے مجھے

    کوئی مجھے رہ حق سے ہٹا نہیں سکتا

    اگر یقین نہ ہو دیکھ لے ہٹا کے مجھے

    زباں پہ کلمۂ حق کے سوا جو حرف آ جائے

    تو پھونک دے مری غیرت ابھی جلا کے مجھے

    ہے آشنا مرے کام و دہن سے تلخئ غم

    یہ زہر دیکھ لے سو مرتبہ پلا کے مجھے

    ہے میرے واسطے معراج روح تختۂ دار

    تو خوش اگر ہے تو ہو دار پر چڑھا کے مجھے

    فنا ہے میرے لئے مژدۂ بقائے دوام

    سنا رہا ہے تو احکام کیا قضا کے مجھے

    سوا خدا کے کسی سے میں دب نہیں سکتا

    نہ رکھ سکے گا تو ہرگز کبھی دبا کے مجھے

    ترے خیال میں گر ہوں میں قابل تسخیر

    تو دیکھ لے غم و آلام میں پھنسا کے مجھے

    مری طرف سے اجازت ہے تجھ کو عام اس کی

    کہ دے سکے تو غم و رنج انتہا کے مجھے

    خوشی کے ساتھ ہوں راضی ہر ابتلا کے لئے

    تو منتخب مجھے کر تو سہی جفا کے لئے

    مأخذ:

    (Pg. 14)

    • مصنف: احمق پھپھوندوی
      • ناشر: مکتبہ برہان، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے