Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رقیب

میراجی

رقیب

میراجی

MORE BYمیراجی

    تمہی کو آج مرے روبرو بھی ہونا تھا

    اور ایسے رنگ میں جس کا کبھی گماں بھی نہ ہو

    نگاہ تند غضب ناک دل کلام درشت

    چمن میں جیسے کسی باغباں کی آنکھوں نے

    روش کے ساتھ ہی ننھے سے ایک پودے کو

    شگفتہ ہو کے سنورتے نکھرتے دیکھا ہو

    مری تمہاری کہانی یہی کہانی ہے

    روش پر سر کو اٹھائے ہر ایک سوچ سے دور

    میں اپنی دھن میں مگن تھا ہر تازہ قدم

    مرے افق پہ چمکتے ہوئے ستارے کی

    ہر اک کرن کو مرے پاس لائے جاتا تھا

    مجھے نہ خار کا اندیشہ تھا نہ ٹھوکر کا

    مگر یہ بھول تھی میری وہ خود فراموشی

    مرے ہی سامنے آئی ہے اور صورت میں

    نگاہ تند غضب ناک دل کلام درشت

    مگر اب اس کی ضرورت نہیں میں سوچتا ہوں

    تمہی کو آج مرے روبرو نہ ہونا تھا

    جہاں میں اور بھی تھے مجھ سے تم سے بڑھ کے کہیں

    جو اجنبی تھے جنہیں اجنبی ہی رہنا تھا

    مجھے کسی نے بتایا ہے آپ کے یہ دوست

    ہمیشہ رات گئے اپنے گھر کو آتے ہیں

    لبوں سے سیٹی بجاتے ہیں گنگناتے ہیں

    کسی کی آہ کسی کے کرم سے مٹتی ہے

    میں تجھ سے کہتی ہوں بہنا یہ کیا زمانہ ہے

    نہ اپنے نام کا کچھ پاس ہے نہ گھر کی لاج

    گئے مہینے سے ہر روز رات کو چھپ کر

    ہماری بی بی کسی مردوئے سے ملتی ہے

    مجھے یہ فکر نہیں نوکروں کو عادت ہے

    کہ پر کو کوا بناتے ہیں رائی کا پربت

    بس ایک دھیان کسی تیر کی طرح سیدھا

    یہ سوچ بن کے مرے دل میں آ ٹھہرتا ہے

    یہی ہے جس کا کبھی نام لاجونتی تھا

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 231)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے