Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمازت

ناشر نقوی

تمازت

ناشر نقوی

MORE BYناشر نقوی

    دلچسپ معلومات

    (اپنی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر)

    میں اپنی عمر کی آدھی صدی گزار آیا

    یہیں سے فکر میں سنجیدگی ابھرتی ہے

    یہ عمر ایک دوراہا ہے زندگی کے لئے

    ابھر سی آتی ہیں تبدیلیاں خیالوں میں

    بکھرنے لگتی ہے چاندی بھی سر کے بالوں میں

    یہ اور بات کہ آدھی صدی گزار آیا

    یہ اور بات کہ سب کچھ بدل گیا ہے مگر

    تمہارا روپ وہ ہی ہے جو کل تھا آنکھوں میں

    تمہارے حسن تبسم سے پیار ہے اب بھی

    وہ دل گداز سا اک انتظار ہے اب بھی

    حسین چہروں میں تم کو تلاش کرتا ہوں

    تخیلات میں رخسار کی تمازت ہے

    تمہارے عارض خوش رنگ کی شفق بن کر

    میں خواب خواب کئی ہجر لے کے آیا تھا

    سلگتے لمحے تھے اور گیسوؤں کا سایا تھا

    تمہیں تو بچھڑے ہوئے کتنے سال بیت گئے

    مگر یہ گزرے ہوئے ماہ و سال اچھے ہیں

    تمہیں جو دیکھا نہیں اتنی دیر سے میں نے

    تو آج سوچ رہا ہوں کہ یہ بھی اچھا ہے

    یہ ہجر میرے تمہارے لئے غنیمت ہے

    مرے خیال کی کس طرح شان رہ پاتیں

    نہ تم بچھڑتیں تو کیسے جوان رہ پاتیں

    مأخذ:

    انگنائی (Pg. 131)

    • مصنف: ناشر نقوی
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے