Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تتلی

MORE BYحفیظ جالندھری

    تتلی اہا جی تتلی

    رنگین اور چتلی

    ننھی سی بھولی بھالی

    پھولوں سے بھی نرالی

    باغوں میں رہنے والی

    رنگت پروں کی گہری

    کچھ سرخ کچھ سنہری

    دونوں پروں میں دھاری

    قدرت نے ہے سنواری

    لگتی ہے کیسی پیاری

    پہنی ہے تنگ کرتی

    اس پر غضب کی پھرتی

    پل میں اگر یہاں ہے

    دیکھو تو پھر وہاں ہے

    بتلاؤ اب کہاں ہے

    دیکھو وہ جا رہی ہے

    اے لو وہ آ رہی ہے

    پھولوں کے پاس آئی

    آئی مگر نہ بیٹھی

    پھر اس طرف کو پلٹی

    اب چپکے چپکے جاؤں

    اس کو پکڑ کے لاؤں

    چکر لگا رہا ہوں

    اس کو تھکا رہا ہوں

    پھرتی دکھا رہا ہوں

    اف تیز ہے یہ کتنی

    تتلی ہے یا کہ فتنی

    اک تاک بھی جمائی

    پھر دوڑ بھی لگائی

    لیکن نہ ہاتھ آئی

    اک تو نہیں بہت ہیں

    یہ ہر کہیں بہت ہیں

    پر ان کے پیارے پیارے

    جن پر کھلے ہیں تارے

    دیتے ہیں کیا نظارے

    دیکھو تو ڈھنگ ان کے

    جانچو تو رنگ ان کے

    بالکل سفید کوئی

    اک زرد اک گلابی

    اک آتشی پیازی

    ننھی سی جان ان کی

    یہ آن بان ان کی

    یہ موہنی سی مورت

    ہے کتنی خوب صورت

    اللہ تیری قدرت

    مأخذ:

    حفیظ کے گیت اور نظمیں (Pg. 47)

    • مصنف: حفیظ جالندھری
      • ناشر: اتحاد پریس بل روڈ، لاہور
      • سن اشاعت: 1941

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے