Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلاس لینڈسکیپ

کشور ناہید

گلاس لینڈسکیپ

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    ابھی سردی پوروں کی پہچان کے موسم میں ہے

    اس سے پہلے کہ برف میرے دروازے کے آگے دیوار بن جائے

    تم قہوے کی پیالی سے اٹھتی مہکتی بھاپ کی طرح

    میری پہچان کر لو

    میں ابھی تک سبز ہوں

    منہ بند الائچی کی طرح

    میں نے آج تمہاری یاد کے کبوتر کو

    اپنے ذہن کے کابک سے آزاد کیا

    تو مجھے اندر کی پتاور دکھائی دی

    چاند پورا ہونے سے پہلے تم نے مجھے چھوا

    اور بات پوری ہونے سے پہلے

    تم نے بات ختم کر دی

    جانکاری کے بھی کتنے دکھ ہوتے ہیں

    بن کہے ہی تلخ بات سمجھ میں آ جاتی ہے

    اچھی بات کو دہرانے کی سعی

    اور بری بات کو بھلانے کی جد و جہد میں

    زندگی بیت جاتی ہے

    برف کی دیوار میں

    اب کے میں بھی چنوا دی جاؤں گی

    کہ مجھے آگ سے کھیلتا دیکھ کر

    دانش مندوں نے یہی فیصلہ کیا ہے

    میں تمہارے پاس لیٹی ہوئی بھی

    پھلجڑی کی طرح سلگتی رہتی ہوں

    میں تم سے دور ہوں

    تب بھی تم میری لپٹوں سے سلگتے اور جھلستے رہتے ہو

    سمندر صرف چاند کا کہا مانتا ہے

    سر شام جب سورج اور میری آنکھیں سرخ ہوں

    تو میں چاند کے بلاوے پہ سمندر کا خروش دیکھنے چلی جاتی ہوں

    اور میرے پیروں کے نیچے سے ریت نکل کر

    مجھے بے زمین کر دیتی ہے

    پیر بے زمین

    اور سر بے آسمان

    پھانسی پر لٹکے شخص کی طرح ہو کے بھی

    یہی سمجھتی ہو

    کہ منہ بند الائچی کی طرح ابھی تک سبز ہو

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    کشور ناہید

    کشور ناہید

    RECITATIONS

    کشور ناہید

    کشور ناہید,

    کشور ناہید

    گلاس لینڈسکیپ کشور ناہید

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat dusht-e-qais main laila (Pg. 709)
    • Author : Kishwar Nahiid
    • مطبع : Sang-e-mail publication lahore (2001)
    • اشاعت : 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے