تم خوبصورت دائروں میں رہتی ہو
تم خوب صورت دائروں میں رہتی ہو
تمہارے بالوں کو
ایک مدور پن
فرض شناسی سے تھامے ہوئے ہے
ایک بیش قیمت زنجیر
تمہاری گردن کی اطاعت کر رہی ہے
کبھی غلط نہ چلنے والی گھڑی
تمہاری کلائی سے پیوست ہے
ایک نازک بلٹ
تمہاری کمر سے ہم آغوش ہے
تمہارے پیر
ان جوتوں کے تسموں سے گھرے ہیں
جن سے تم ہماری زمین پر چلتی ہو
میں ان چھپے ہوئے دائروں کا ذکر نہیں کروں گا
جو تمہیں تھامے ہوئے ہو سکتے ہیں
انہیں اتنا ہی خوب صورت رہنے دو
جتنے کہ وہ ہیں
میں نے تم پر کبھی
خیالوں میں کپڑے اتارنے کا کھیل نہیں کھیلا
تم خوب صورت دائروں میں رہتی ہو
اور میں مشکل لکیروں میں
میں تمہارے لئے کیا کر سکتا ہوں
سوائے
اپنے منہ میں اس گیند کو لے کر تمہارے پاس آنے کے
جسے تم نے ٹھوکر لگائی
مأخذ:
AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 42)
- مصنف: Asif Farrukhi
-
- اشاعت: 1999
- ناشر: Ameena Saiyid, Oxford University
- سن اشاعت: 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.