Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم سے کترا کے نکلنے کا سبب ہے کوئی

نسیم سید

تم سے کترا کے نکلنے کا سبب ہے کوئی

نسیم سید

MORE BYنسیم سید

    تم سے کترا کے نکلنے کا سبب ہے کوئی

    مل کے تم سے

    بڑی تنہائی سی ہو جاتی ہے

    گھر تلک ساتھ

    اک آہٹ سی چلی آتی ہے

    سب کواڑوں کو ارادوں کو

    مقفل کر لو

    پر یہ آہٹ ہے کہ

    دیواروں سے چھن آتی ہے

    خاک اڑا کرتی ہے

    جس صحن میں سناٹے کی

    واں عجب شوق کا دربار لگا ہوتا ہے

    رقص کرتی ہے مرے پاؤں تلے

    میری زمیں

    ہوش کی بزم میں

    مے خانہ سجا ہوتا ہے

    قفل سارے مرے احساس کے

    سب زنجیریں

    نام لیتے ہیں کبھی جام کو ٹکراتے ہیں

    خواب میرے

    مجھے سمجھانے چلے آتے ہیں

    دو گھڑی میں مرا ہر کام الٹ جاتا ہے

    اس قدر شور مچاتے ہیں

    یہ لمحات طرب

    دھیان پلو سے بندھی

    سوچ سے ہٹ جاتا ہے

    خود کو ترتیب سے رکھنے میں اٹھانے میں مجھے

    مل کے ہر بار

    بڑا وقت بھی لگ جاتا ہے

    تم سے رشتہ تو کوئی تھا

    نہ ہی اب ہے کوئی

    تم سے کترا کے نکلنے کا سبب ہے کوئی

    مأخذ:

    آدھی گواہی (Pg. 44)

    • مصنف: نسیم سید
      • ناشر: ارتقا مطبوعات، کراچی
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے