aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",eDkT"
کس طرح چھوڑ دوں تمہیں جاناںتم مری زندگی کی عادت ہو
آپ پہلو میں جو بیٹھیں تو سنبھل کر بیٹھیںدل بیتاب کو عادت ہے مچل جانے کی
راستے میں رک کے دم لے لوں مری عادت نہیںلوٹ کر واپس چلا جاؤں مری فطرت نہیں
ہم بھی تسلیم کی خو ڈالیں گےبے نیازی تری عادت ہی سہی
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کرعادت اس کی بھی آدمی سی ہے
مسکراہٹ کو ہم انسانی چہرے کی ایک عام سی حرکت سمجھ کر آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن ہمارے منتخب کردہ ان اشعار میں دیکھئے کہ چہرے کا یہ ذرا سا بناؤ کس قدر معنی خیزی لئے ہوئے ہے ۔ عشق وعاشقی کے بیانیے میں اس کی کتنی جہتیں ہیں اور کتنے رنگ ہیں ۔ معشوق مسکراتا ہے تو عاشق اس سے کن کن معنی تک پہنچتا ہے ۔ شاعری کا یہ انتخاب ایک حیرت کدے سے کم نہیں اس میں داخل ہویئے اور لطف لیجئے ۔
شاعری میں تخیل کی پروازنے بدن کی عام سی حرکات کو بھی حسن کے ایک دلچسپ بیانیے میں تبدیل کردیا ہے ۔ انگڑائ اوراس کی پوری جمالیات جس رنگا رنگی کے ساتھ اردو شاعری میں نظرآتی ہے وہ شاعروں کے ذہن کی زرخیزی اور ان کے تخیل کی بلند پروازی کا ایک بڑا ثبوت ہے ۔ بعض اشعار کو پڑھ کرتوایسا محسوس ہوتا ہے کہ حسن کا واحد مرکزانگڑائی کا عمل ہی ہے ۔ محبوب کے بدن میں فن کاروں کی دلچسپی کی یہ کتھا ہمارے اس انتخاب میں پڑھئے ۔
دنیا کو ہم سب نے اپنی اپنی آنکھ سے دیکھا اور برتا ہے اس عمل میں بہت کچھ ہمارا اپنا ہے جو کسی اور کا نہیں اور بہت کچھ ہم سے چھوٹ گیا ہے ۔ دنیا کو موضوع بنانے والے اس خوبصورت شعری انتخاب کو پڑھ کر آپ دنیا سے وابستہ ایسے اسرار سے واقف ہوں گے جن تک رسائی صرف تخلیقی اذہان ہی کا مقدر ہے ۔ ان اشعار کو پڑھ کر آپ دنیا کو ایک بڑے سیاق میں دیکھنے کے اہل ہوں گے
اللہ کی عادت
غلام جیلانی
ایکٹ نمبر 3 1857
مطبوعات منشی نول کشور
قانون انتقال جائداد یعنی ایکٹ نمبر 4 1882
مثالی گھرانے کی سات عادات
نامعلوم مصنف
ایکٹ نمبر 1: بابت-1877
بابو ابناس چندر بانرجی
قانون / آئین
ایک ایکٹ کے ڈرامے
علی عباس حسینی
ڈرامہ
ایکٹ نمبر-5، 1898
ایکٹ نمبر 22-1886
تاریخ
ہندو یونیورسٹی ایکٹ اور مجوزہ مسلم یونیورسٹی
عبدالرحمٰن
اے کمپینڈیم ٹو امپورٹینٹ سرکولر اورڈینینسز ایکٹ اینڈ ججمنٹس آن مدرسہ ایجوکیشن ان بہار
علیم جنگ خان
ایکٹ نمبر-002, 1872
الیکٹرک ابوالعلائی پریس، آگرہ
دستور
ایکٹ قبض اراضی ممالک
ایکٹ نمبر 18
قانون مالگزاری ممالک متحدہ آگرہ و اودھ
نا معلوم ایڈیٹر
ایکٹ نمبر 19: بابت 1873
مجھ کو عادت ہے روٹھ جانے کیآپ مجھ کو منا لیا کیجے
ترک عادت سے مجھے نیند نہیں آنے کیکہیں نیچا نہ ہو اے گور سرہانا تیرا
مجھ کو بھی شوق تھا نئے چہروں کی دید کارستہ بدل کے چلنے کی عادت اسے بھی تھی
پہلے اس میں اک ادا تھی ناز تھا انداز تھاروٹھنا اب تو تری عادت میں شامل ہو گیا
مجھے تنہائی کی عادت ہے میری بات چھوڑیںیہ لیجے آپ کا گھر آ گیا ہے ہات چھوڑیں
یہ غم کیا دل کی عادت ہے نہیں توکسی سے کچھ شکایت ہے نہیں تو
ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھیمجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی
عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیرؔ اپنیجس شہر میں بھی رہنا اکتائے ہوئے رہنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books