aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "تتبع"
حکیم تابع محمد
مصنف
ڈاکٹر خالصؔ: اجی ارشد صاحب میں کیا کہوں، اگر میں امام ہوں تو آپ مجتہد ہیں۔ آپ جدید شاعری کی منزل ہیں اور میں سنگ میل اس لئے آپ اپنا کلام پہلے پڑھیئے۔ م۔ ن۔ ارشد: توبہ توبہ! اتنی کسر نفسی۔ اچھا اگر آپ مصر ہیں تو میں ہی اپنی...
غالب اچھے تو کیاہیں۔ ہاں یہ پتہ چلتا ہے کہ شاعر پرانے ڈھرے پر نہیں چلتا۔ (وقفہ) بیدل کے تتبع نے جہاں مجھے نقصان پہنچایا ہے وہاں فائدہ بھی خاصہ ہوا ہے۔ پیش پا افتادہ مضامین سے گریز، پامال خیالات سے اجتناب، مضمون کی جستجو میں جگر کاوی، الفاظ کی...
لیکن چوں کہ یہ خواص نثر میں بھی پائے جاتے ہیں (علاوہ اس کے کہ ان میں سے کچھ موضوعی بھی ہیں) بلکہ اصلاً نثر کے ہی خواص ہیں، اس لیے یہ کلام موزوں و مجمل کو شاعری تو نہیں بنا سکتے، لیکن اسے نثر سے ممتاز ضرور کر دیتے...
میں نے حسرت کی کامیاب تقلید، ان کے لب و لہجہ کی قریب قریب بجنسہ تکرار صرف جلال الدین اکبر اور جلیل قدوائی کے یہاں دیکھی ہے اور یہ دونوں عمر میں حسرت سے اندازاً تیس برس چھوٹے ہیں۔ جس طرح میر، ناسخ و آتش، امیر و داغ کے زمانہ...
یہ بات بعض لوگوں کو بہت ناگوار گزری اور بعض اردو اخباروں نےاس کی تردید بھی چھاپی لیکن جو سچی بات تھی وہ کہہ گزرے، اس خیال کا اظہار انہوں نےکئی جگہ کیا ہے کہ جو شخص اردو کا ادیب اور محقق ہونا چاہتا ہےاسے سنسکرت یا کم سےکم ہندی...
توبہ خمریات کی شاعری کا ایک بنیادی لفظ ہے اس کے استعمال سے شاعروں نے نئے نئے مضامین پیدا کئے ہیں ۔ خاص بات یہ ہے کہ توبہ کے موضوع کی خشکی ایک بڑی شوخی میں تبدیل ہوگئی ہے ۔ شراب پینے والا کردار ناصح کے کہنے پرشراب پینے سے توبہ کرتا ہے لیکن کبھی موسم کی خوشگواری اورکبھی ابلتی ہوئی شراب کی شدت کے سامنے یہ توبہ ٹوٹ جاتی ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اوران شوخیوں سے لطف لیجئے ۔
شاعروں نے مے ومیکدے کے مضامین کو بہت تسلسل کے ساتھ باندھا ہے ۔ کلاسیکی شاعری کا یہ بہت مرغوب مضمون رہا ہے ۔ میکدے کا یہ شعری بیان اتنا دلچسپ اور اتنا رنگا رنگ ہے کہ آپ اسے پڑھ کر ہی خود کو میکدے کی ہاؤ ہو میں محسوس کرنے لگیں گے ۔ میکدے سے جڑے ہوئے اور بھی بہت سے پہلو ہیں ۔ زاہد ، ناصح ، توبہ ، مسجد ، ساقی جیسی لفظیات کے گرد پھیلے ہوئے اس موضوع پر مشتمل ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو پسند آئے گا ۔
ततब्बोتتبع
follow, adherence, obedience
अनुसरण, अनुकरण, तक्लीद, इत्तिबा।।
تتھا گت نظمیں
ستیہ پال آنند
نظم
میزان الادویہ
مطبوعات منشی نول کشور
تبع تابعین
مجیب اللہ ندوی
توبہ
آیت اللہ شیرازی
اسلامیات
تتمۂ الف لیلیٰ مع تصاویر ہر چہار جلد
تاریخ
پلپلی کی توبہ
منور جہاں رشید
کہانیاں/ افسانے
افق تابہ افق
آغا سہیل
سفر نامہ
تتمہ فیصلہ آسمانی
سید ابو احمد
خلاصہ اور تتمہ کی ترکیب
نامعلوم مصنف
زبان
دربار اکبری و تتمہ
ہندوستانی تاریخ
آل پارٹیز کانفرنس
توبہ شکن
دیبا خانم
ناول
اف توبہ
قمر قریشی
معاشرتی
کائنات کے مطالعے کی عادت ڈالنے کے بعد دوسرا نہایت ضروری مطالعہ اور تفحص ان الفاظ کا ہے جن کے ذریعہ سے اپنے خیالات مخاطب کے روبرو پیش کرتے ہیں۔ یہ دوسرا مطالعہ بھی ویسا ہی ضروری اور اہم ہے، جیسا کہ پہلا۔ شعر کی ترتیب کے وقت اول متناسب...
ندرت فکر نے گر ساتھ جو چھوڑا تو نعیمؔاپنے سر لیں گے تتبع کا نہ الزام کبھی
ڈیڑھ دوگھنٹے بینچ پر انتظارِ ساغر کھنچنے کے بعد جی میں آئی کہ لعنت بھیجو۔ ایسی ذلت کی نوکری سے بے روزگاری بھلی۔ دیر ہے، اندھیر بھی ہوگا۔ چل خسرو گھر آپنے سانج بھئی چوندیس۔ مرزا غالب بھی تو فارسی مدرس کی سو روپے ماہوارا سامی کے لیے پالکی میں...
مغربی ادب میں دواصول مدت دراز تک رائج تھے۔ ایک تو یہ تھا کہ تمام تخلیقی کارگزاری کسی نہ کسی طور پر اپنے پیش روؤں کی مرہون منت ہوتی ہے۔ دوسرا اصول یہ تھا کہ ہر صنف کے اپنے قاعدے اور رسومیات ہوتے ہیں اور کوئی بھی تخلیقی کارگزاری اپنی...
گلستاں کالونی کی چہل پہل میں اضافہ کرنے میں ایک اور ہستی کا بھی بڑا دخل تھا اور یہ تھا بامبے بالا۔ بامبے والا بیس بائیس برس کا ایک نوجوان تھا۔ گندمی رنگ۔ ناک نقشہ برا نہیں تھا۔ اسے دیکھ کر یہ بتانا مشکل تھا کہ وہ کس صوبے کا...
ہر دور کا ادب اس دور کی تہذیب کا آئینہ ہوتا ہے، لکھنؤ کو اٹھارویں صدی کے وسط سے لے کر انیسویں صدی کے آخر تک شمالی ہند کی تہذیب میں ایک نمایاں درجہ حاصل رہا ہے۔ اورنگ زیب کی وفات کے بعد دہلی کی مرکزی حیثیت کمزور ہو گئی...
پردہ آخر کس سے ہو جب مرد ہی زن ہو گئے صاف ظاہر ہے کہ ان شعروں میں اقبالؔ نے اکبرؔ کا تتبع کیا ہے، سطحی نظر غالباً ان میں اور اکبرؔ کے شعروں میں تمیز بھی نہیں کر سکتی، خیالات، طرز بیان، لب و لہجہ، اختصار، غرض سبھی خصوصیات...
ولیکن تتبع سیں کہنا سخن کرے فیض سوں فکر میں کامیاب...
ان غزلوں کے پر دے میں تو میر کی غزلیں بولیں ہیں وغیرہ وغیرہ، اسی طرح ناصر کاظمی پر میر کے تتبع میں ناکامی کا الزام عاید کرتے ہوئے ان کے ایک معاصر نے کہا تھا،...
دتاتر یہ کیفیؔ کا کلام متبحرانہ ہوتا ہے۔ وہ اردو زبان کے ساتھ وہ انس رکھتے ہیں جو ایک محقق زبان کے لئے لازمی ہے۔ ان کے اشعار میں کیف کا وہ غلبہ کہیں نہیں ملتا ہے جو شاعری کی اصل روح ہوتا ہے اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books