aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خامی_ایماں"
ایماں کے ساتھ خامی ایماں بھی چاہئےعزم سفر کیا ہے تو ساماں بھی چاہئے
غارت دیں میں نگہ خصمیٔ ایماں میں اداتجھ کو کافر نہ کہے جو وہ مسلمان نہیں
چند سال ہوئے میں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایک تجربہ کیا تھا۔ یونیورسٹی کے تیس ایسے اشخاص سے جو اردو کے ادیب یا شاعر یا استاد ہیں، یہ فرمائش کی گئی تھی کہ وہ غالبؔ کے دس بہترین اشعار کی نشان دہی کریں اور اپنے انتخاب کے وجوہ...
مرزا غالب نے لکھا ہے کہ انہیں شعروشاعری کا شوق اسی زمانہ سے ہوا جب سے کہ وہ ’’لہوولعب‘‘ اور ’’فسق وفجور‘‘ میں پڑ گئے، گویا یہ شوق ان کی شخصیت کے فروغ کی علامتوں میں سے ایک علامت تھی۔ ا ن کے ابتدائی کلام کے نمونے ہمارے سامنے ہوتے...
ظرافت کا مفہوم اس قدر وسیع ہے کہ اس کے ضمن میں ہر قسم کی زہرہ سرائی تک آجاتی ہے، حتی کہ پھکڑپن اور گالی گلوج بھی اس میں شامل ہے۔ آج کل ہندوستان کے بہت سے مزاح نگاروں کے مضامین اور بعض ہزل گو شعرا کے کلام میں یہ...
’’یہ کمیونٹی بھی دھیرے دھیرے ختم ہوتی جا رہی ہے۔‘‘ چچا صاحب جو جاگ گئے تھے، دھیمے سے بولے اور پھر کسی گہری سوچ میں ڈوب گئے، ’’ختم ہوتی جارہی ہے۔‘‘ وہ آہستہ سے پھر بولے جیسے اپنے آپ سے باتیں کر رہے ہوں۔ ’’ہاں! لیکن ہے بہت ایمان دار...
(مندرجہ ذیل تحریر علامہ شبلی کی کتاب ’’موازنۂ انیس و دبیر‘‘ سے ماخود ہے) اردو علمِ ادب کی جو تاریخ لکھی جائے گی، اس کا سب سے عجیب تر واقعہ یہ ہوگا کہ مرزا دبیر کو ملک نے میرانیس کا مقابل بنایا اور اس کا فیصلہ نہ ہوسکا کہ ان...
جگر سے ٹوٹی ہوئی ہو گئی سناں پیدادہان زخم میں آخر ہوئی زباں پیدا
سانسوں کا یہ بہتا سمندرمد و جزر کے سارے ارماں
خامۂ عنبر فشاں سوں ہے ثنا سبحان کا جس کوں لائق ہے اولھانا خلق پر احسان کا متصف ہے ذات اوس کی باصفت ہائے کمال دور ہے اس ذات سوں نام و نشاں نقصان کا بے زباں بے حرف بے آواز نت ہے وہ کلیم از کلام نفسیٔ خود جوں کہ خطرہ جان کا ذات مطلق متصف ہو کر تمام اوصاف سیں نام مومن پائیاں ممکن ہوا ایمان کا یہ سخن کشفی شہودی ہے بری تقلید سوں دست رس اس میں نیں ہر جان اور انجان کا اقتباس نورؔ کیتا نور اوس خورشید سوں ہور اجازت تس کرم سوں دوسرے دوران کا
ذوق خودداری خراب وحشت تسخیر ہےآئنہ خانہ مری تمثال کو زنجیر ہے
نیند کہاں کی خوابوں سے اب کیسا رشتہخالی لوری دے کر ہی بہلا دو اماں
غموں میں زندگی کا کیا کریں گےلبوں کی خامشی کا کیا کریں گے
ہر اک تکلیف سمجھی ہے تمہاریپھر اس کے بعد مرضی ہے تمہاری
میں اس مقام پہ ہوں جیسے کوئی خالی ہاتھنگاہ حسرت و ارماں لئے دکان میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books