Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایماں کے ساتھ خامی ایماں بھی چاہئے

ظفر اقبال

ایماں کے ساتھ خامی ایماں بھی چاہئے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    ایماں کے ساتھ خامی ایماں بھی چاہئے

    عزم سفر کیا ہے تو ساماں بھی چاہئے

    کچھ اصل تو کھلے کہیں اس زور و شور کی

    دریا کے راستے میں بیاباں بھی چاہئے

    بھڑکا تو ہے بدن میں لہو کا گلاب سا

    مشکل ہے یہ کہ تنگئ داماں بھی چاہئے

    اس کے نئی قمیص کے تحفے کا شکریہ

    لیکن یہاں تو پیرہن جاں بھی چاہئے

    اس تیرگی میں پرتو مہتاب رخ کے ساتھ

    کچھ عکس آفتاب گریباں بھی چاہئے

    مشکل پسند ہی سہی میں وصل میں مگر

    اب کے یہ مرحلہ مجھے آساں بھی چاہئے

    کچھ اس طرف بھی جوش جفا ہے نیا نیا

    کچھ ظلم اپنی شان کے شایاں بھی چاہئے

    ڈرتے بھی رہیے اس سے کہ اس میں بھی ہے مزا

    لیکن کبھی کبھی ذرا شوں شاں بھی چاہئے

    مشاطگی معنی بہت ہو چکی ظفرؔ

    کچھ روز اب یہ زلف پریشاں بھی چاہئے

    مأخذ :
    • کتاب : غزل کا شور (Pg. 218)
    • Author : ظفر اقبال
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے