aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خدانخواستہ"
ہندوؤں کے محلے میں جو مسلمان رہتے تھے بھاگنے لگے۔ اسی طرح وہ ہندو جو مسلمانوں کے محلے میں تھے اپنا گھر بار چھوڑ کے محفوظ مقاموں کا رخ کرنے لگے۔ مگر یہ انتظام سب کے نزدیک عارضی تھا، اس وقت تک کے لیے جب فضا فسادات کے تکدر سے پاک ہو جانے والی تھی۔میاں عبدالحئی ریٹائرڈ سب جج کو تو سو فی صدی یقین تھا کہ صورتحال بہت جلد درست ہو جائے گی، یہی وجہ ہے کہ وہ زیادہ پریشان نہیں تھے۔ ان کا ایک لڑکا تھا گیارہ برس کا۔ ایک لڑکی تھی سترہ برس کی۔ ایک پرانا ملازم تھا جس کی عمر ستر کے لگ بھگ تھی۔ مختصر سا خاندان تھا۔ جب فسادات شروع ہوئے تو میاں صاحب نے بطور حفظِ ماتقدم کافی راشن گھر میں جمع کرلیا تھا۔ اس طرح سے وہ بالکل مطمئن تھے کہ اگر خدانخواستہ حالات کچھ زیادہ بگڑ گئے اور دکانیں وغیرہ بند ہوگئیں تو انھیں کھانے پینے کے معاملے میں تردو نہیں کرنا پڑے گا۔ لیکن ان کی جوان لڑکی صغریٰ بہت متردد تھی۔ ان کا گھر تین منزلہ تھا۔ دوسری عمارتوں کے مقابلے میں کافی اونچا۔ اس کی ممٹی سے شہر کا تین چوتھائی حصہ بخوبی نظر آتا تھا۔ صغریٰ اب کئی دنوں سے دیکھ رہی تھی کہ نزدیک دور کہیں نہ کہیں آگ لگی ہوتی ہے۔ شروع شروع میں تو فائر بریگیڈ کی ٹن ٹن سنائی دیتی تھی پر اب وہ بھی بند ہوگئی تھی، اس لیے کہ جگہ جگہ آگ بھڑکنے لگی تھی۔
یہ بات نہیں کہ خدانخواستہ ہم بیماری اورموت سے ڈرتے ہیں۔ ہم توپرانی چال کے آدمی ہیں۔ اس لیے نئی زندگی سے زیادہ خوف کھاتے ہیں۔ موت برحق ہے اورایک نہ ایک دن ضرورآئے گی۔ بات صرف اتنی ہے کہ بلانے کے لیے ہم اپنی نیک کمائی میں سے پچاس ساٹھ روپے ماہوارخرچ نہیں کرناچاہتے۔ ہمیں کسی مرض ناشناس حکیم کے ہاتھوں مرنے پربھی چنداں اعتراض نہ ہوگا۔ لیکن ہم کسی صورت خ...
کسی اعتدال پسند دانا کا قول ہے، ’’کھیل کے وقت کھیل اور کام کے وقت کام اچھا۔‘‘ اگر ہم یہ کہیں کہ ہمیں اس زریں اصول سے سرا سر اختلاف ہے تو اس کو یہ معنی نہ پہنائے جائیں کہ خدانخواستہ ہم شام و سحر، آٹھوں پہر کام کرنے کے حق میں ہیں۔ سچ پوچھئے تو ہم اپنا شمار ان نارمل افراد میں کرتے ہیں جن کو کھیل کے وقت کھیل اور کام کے وقت کھیل ہی اچھا لگتا ہےاور جب ک...
مجھے ڈر ہے محبت میں اگر وہکہیں کہہ دے خدانخواستہ نئیں
زاہد کی آنکھوں میں آنسو آ گئے، ’’کیسی باتیں کرتی ہو تم۔۔۔ تمھیں خدانخواستہ اگر کچھ ہو گیا تو میں کہاں زندہ رہوں گا۔‘‘زاہد کی بیوی نے اپنی بڑی بڑی آنکھوں سے اس کی طرف دیکھا، ’’یہ سب کہنے کی باتیں ہیں ۔۔۔میں مر گئی، کل دوسری آ جائے گی۔۔۔ خدا آپ کی عمر دراز کرے۔۔۔ اور۔۔۔ اور۔۔۔ ‘‘
ख़ुदा-न-ख़ास्ताخدانخواستہ
lest, God forbid
खुदा न करे, ईश्वर ऐसा न करे, एक आशीर्वाद का वाक्य, जो किसी अनिष्ट की शंका के समय बोलते हैं, जैसे—‘खुदा न ख्वास्तः चोट आ गयी तो क्या होगा ?' ।
ख़ुदा-न-ख़्वास्ताخدا نخواستہ
May God forbid
دس سال سے یعنی جس دن سےمیری شادی ہوئی ہے، یہی ایک سوال بار بارکسی نہ کسی صورت میں ہمارے سامنے دہرایا جاتا ہے، آپ کے ہاں بچّہ کیوں نہیں ہوتا؟ یہ کوئی نہیں پوچھتا کہ آپ کے ہاں روٹی ہے؟ گھر ہے؟ روزگار ہے؟ خوشی ہے؟ عقل ہے؟ سب یہی پوچھتے ہیں کہ آپ کے ہاں بچّہ ہے؟ گویا بچّہ ان تمام ضروریاتِ زندگی کا نعم البدل مان لیا گیا ہے، ہم دونوں کو اس سوال سے انتہائ...
اس نے صاحب صدر کا مناسب و موزوں الفاظ میں شکریہ ادا کیا اورکہنا شروع کیا،’’ہماری یونین کو صرف اس لیے نفرت و تحقیر کی نظر سے دیکھا جاتا ہے کہ یہ چوروں، اٹھائی گیروں، رہزنوں اور ڈاکوؤں کی انجمن ہے جو ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم کی گئی ہے۔ میں آپ لوگوں کے جذبات بخوبی سمجھتا ہوں۔ آپ کا فوری رد عمل کس قسم کا تھا ، میں اس کا تصور بھی کرسکتا ہوں، مگر چ...
ہمارے ملک میں اس وقت کوئی بھی ادارہ ایسا نہیں جسے صحیح معنوں میں آرٹ اسکول کہہ سکیں۔ لاہور یونیورسٹی کے نصاب میں آرٹ بحیثیت ایک مضمون کے شامل تھا لیکن یہ ایک مخلوط سا شغل تھا جس میں تھوڑی سی موسیقی، تھوڑی سی مصوری اور کچھ صنعت اور دستکاری سب چٹکی چٹکی بھر پھینک دی گئی تھیں اور اس معجون کو ایک زنانہ مشغلہ سمجھ کر صرف لڑکیوں کے لئے مخصوص کردیا گیا۔ ی...
’’آئندہ چل کر اردو کا ڈھانچہ کیا ہوگا؟‘‘ اس کا جواب تو مستقبل ہی دےگا۔ اردو کی تاریخ میں اس کی تدریجی ترقی دیکھئے اور دیکھئے کہ حضرت امیر خسرو کے وقت میں اردو کیا تھی؟ اور رفتہ رفتہ وہ اردو کیسے بنی، جس کے وارث ہم ہیں۔ اس کے بعد آپ اندازہ لگا سکیں گے کہ مستقبل میں اردو کیسی ہوگی۔ اردو تو ہمیشہ اپنے ماحول سے متاثر ہو کر بدلتی چلی آ رہی ہے۔ مقامی ...
’’چلیے بارہ برس ہی میں سہی۔‘‘ مولانا نےخندہ پیشانی سے اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا۔ ’’لیکن بارہ برس کا سن بھی کوئی سن ہے۔ آج کل کے نئی روشنی کے زمانے کے کسی پڑھے لکھے سے کہیے تو حافظ کا ایک مصرع بھی صحیح پڑھ دے۔ بس بغلیں جھانکنے لگے گا وہیں۔ البتہ انگریزی انہوں نے نہیں پڑھی۔ وہ یوں کہ خاندانی وضع داری کے خلاف تھا اور پھر ضرورت بھی کیا تھی۔ خدان...
کوئی عورت اپنے خاوند سے خوش نہیں ہوتی، خواہ وہ بےچارہ کتنا ہی شریف کیوں نہ ہو۔۔۔ اس میں کیڑے ڈالنا اس کی سرشت میں داخل ہے۔۔۔ میں نے تمہاری کئی خطائیں اورغلطیاں معاف کی ہیں۔‘‘’’میں نے خدانخواستہ کون سی خطا کی ہے؟‘‘
شاید خدانخواستہ آنکھیں دغا کریںاچھا نہیں نوشتۂ تقدیر دیکھنا
ابر پارے، کوہسار، نورپارے، مہتاب، سبزہ زار اور ان سب کے درمیان۔۔۔ سلمیٰ ستارے، چاند، مست پھول، کھلی چاندنی، سنہری دھوپ، طائران گلشن، شفق، شمع، آئینہ، عروس برق، غرض کائنات کی ہر چیز اسے حیرت سے دیکھتی ہے کیوں کہ وہ کائنات کی عجیب ترین مخلوق ہے۔ آدھے دھڑ کی عورت! مگر اختر شیرانی کو اس کا احساس نہیں۔ وہ خود بھی اسی جیسا ہے۔ فطرت کی اس حسین سیج پر او...
’’میری اماں جانی۔‘‘ اس نے ماں کو اپنے سب سے زیادہ محبت بھرے طرز سے مخاطب کیا، ’’میں نے تو انہیں گویا دیکھا بھی نہیں لیکن میرا دل کہتا ہے کہ وہ ہر اس بات کی تائید کرتے جس میں میری اور آپ کی بھلائی کا کچھ بھی امکان ہوتا اور یہ کون کہتا ہے کہ خدانخواستہ آپ کی عمر۔۔۔‘‘ شدت گریہ سے اس کا گلا بھرا گیا، ’’ختم ہونے کو آئی۔ دہلی اور تبریز کے درمیان آمد رفت ...
کوئی قریب کے پلنگ پر کلبلایا اور وہ جلدی سے چونک پڑا۔ ’’جاؤ۔۔۔ رابعہ جاگ گئی!‘‘ اس نے خوفزدہ ہوکر مجھے دور دھکیل دیا۔ ’’جاؤ جلدی،‘‘ وہ خود دوڑ کر چادر میں چھپ گیا۔میں پریشان ہوگئی۔ یا اللہ کیا واقعی یہ پاگل ہو رہا ہے! ’’رابعہ جاگ گئی! تو کیا ہوا؟ مجھے چچی جان پر رحم آنے لگا۔ خدانخواستہ۔۔۔ خیر۔۔۔‘‘
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books