aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خدا_را"
خدا بخش پبلک لائبریری، رام پور
ناشر
یہ عشق جمیلہؔ کا اے خضر رہ الفتمحبوب کے جلوہ کو اسرار خدا جانا
خود کو دنیا میں نہ الجھاؤ خدا را محسناس کے پیغام کا سمجھو تو اشارا محسن
خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تممرے حبیب مرے چارہ گر کہاں ہو تم
خدا را بہر استقبال جلد اے جان باہر آعیادت کو مری جان جہاں تشریف لاتے ہیں
تو مجھ کو خدا را غلط مت سمجھناکہ میری ضرورت ہو تم بہت خوبصورت ہو تم
خفا ہونا اور ایک دوسرے سے ناراض ہونا زندگی میں ایک عام سا عمل ہے لیکن شاعری میں خفگی کی جتنی صورتیں ہیں وہ عاشق اور معشوق کے درمیان کی ہیں ۔ شاعری میں خفا ہونے ، ناراض ہونے اور پھر راضی ہوجانے کا جو ایک دلچسپ کھیل ہے اس کی چند تصویریں ہم اس انتخاب میں آپ کے سامنے پیش کر رہے ہیں ۔
خدا کی ذات میں تخلیق کاروں کی دلچسپی عام انسانوں سے ذرا مختلف نوعیت کی رہی ہے ۔ وہ بعض تخلیقی لمحوں میں اس سے لڑتے ہیں ، جھگڑتے ہیں ، اس کے وجود اوراس کی خودمختاری پرسوال بناتے ہیں اوربعض لمحے ایسے بھی آتے ہیں جب خدا کی ذات کا انکشاف ہی ان کے تخلیقی لمحوں کا حاصل ہوتا ہے۔ صوفی شعرا کے یہاں خدا سے رازونیاز اوراس سے مکالمے کی ایک دلچسپ فضا بھی ملتی ہے۔ آپ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اوردیکھئے کہ ایک انسان کے خدا سے تعلق کی صورتیں کتنی متنوع ہیں ۔
جستجوکوموضوع بنانےوالی شاعری بہت دلچسپ ہے۔ اس میں جستجو،اس کی متنوع صورتیں اورجستجومیں لگے ہوئے شخص کی کیفیتیں بھی ہیں اوراس کےنتیجےمیں حاصل ہونے والے تجربات بھی۔ یہ جستجوعشق کی بھی ہے اورمعشوق کی بھی خدا کی بھی ہے اورخود اپنی ذات کی بھی۔ اس شاعری کا وہ لمحہ سب سے زیادہ دلچسپ ہے جہاں صرف جستجو ہی بذات خود جستجوکا حاصل رہ جاتی ہے اس میں نہ کسی منزل کی تلاش ہوتی ہے نہ ہی کسی ہدف کا پیچھا ۔
ख़ुदा-राخدا را
Oh God
خدا باقی رہے
اور خدا دیکھتا رہا
جمنا داس اختر
ناول
خطا
قیسی رام پوری
معاشرتی
خاصان خدا کا خوف آخرت
ابو محمد امام الدین رام نگری
اسلامیات
ہندو تیوہاروں کی دلچسپ اصلیت
منشی رام پرشاد ماتھر
تہذیبی وثقافتی تاریخ
کہتی ہے تجھ کو خلقِ خدا کیا؟
اشفاق احمد عمر
خاکہ: تاریخ و تنقید
خلا کی دھند میں ہم چل رہے ہیں
آفتاب شمسی
نظم
ہدیۃ الطریق فی رد تمبیہ الرفیق
مولوی خدا بخش
نا خدا
سید حماد رضا بخاری
خدا را اپنا مقام سمجھوشعور مخصوص
ہمت کو نہ ہاریو خدا رامت ڈھونڈیو غیر کا سہارا
خدا را اپنے آنسو روک لیجےبرسنے کو ابھی ساون بہت ہیں
کہیں دیکھا ہے اس ہیئت کا معشوقنظر کیجو مسلماناں! خدا را
خدا را چھوٹی چھوٹی خواہشوں پرخدا کو آزمائش میں نہ ڈالو
چور اچکوں سے حفاظت کے لیےباندھ کر رکھئے خدا را بکرا
حزیںؔ کوئی اتنا بتا دے خدا راجوانی میں کیوں پارسا ہو گئے ہم
خود دیکھ خودی کو او خود آراپہچان خدا کو بھی خدا را
کون تیرے لیے درزی سے غرارہ لایاواسطہ دے کے غریبی کا خدا را لایا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books