aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خرمن"
خرم آفاق
born.1994
شاعر
قرۃ العین خرم ہاشمی
born.1986
مصنف
خرم طاہر
خرم خرام صدیقی
خرم بقا
خرم علی شفیق
خرم خلیق
سید علی خرم
born.1967
ڈاکٹر محمد احتشام الدین خرم
سید خرم رضا
ناشر
مولوی خرم علی
مترجم
خرم علی بلہوری
خرم شكیل
مدیر
محمد خرم شاداب
خرم اقبال عباسی
بجلیاں جس میں ہوں آسودہ وہ خرمن تم ہوبیچ کھاتے ہیں جو اسلاف کے مدفن تم ہو
بھڑکتے شعلوں، کڑکتی بجلی سے میرا خرمن بچا ہی لو گیگھنیری زلفوں کی چھاؤں میں مسکرا کے مجھ کو چھپا ہی لو گی
شعلۂ تند ہے خرمن پہ لپک سکتا ہےتم نے جس خون کو مقتل میں دبانا چاہا
کسی ایسے شرر سے پھونک اپنے خرمن دل کوکہ خورشید قیامت بھی ہو تیرے خوشہ چینوں میں
آتش بلند دل کی نہ تھی ورنہ اے کلیمیک شعلہ برق خرمن صد کوہ طور تھا
آسمان میں کوندنے والی بجلی کواس کی اپنی شدت، کرختگی اورتیزچمک کی صفات کی بنا پرکئی صورتوں میں استعاراتی سطح پراستعمال کیا گیا ہے ۔ بجلی کا کوندنا محبوب کا مسکرانا بھی ہے کہ اس میں بھی وہی چمک اورجلا دینےکی وہی شدت ہوتی ہے اوراس کی مشابہت ہجربھوگ رہےعاشق کے نالوں سے بھی ہے۔ شاعری میں بجلی کا مضمون کئی اورتلازمات کے ساتھ آیا ہے، اس میں آشیاں اورخرمن بنیادی تلازمے ہیں۔ بجلی کی کرداری صفت خرمن اورآشیانوں کوجلانا ہے۔ ان لفظیات سےقائم ہونے والا مضمون کسی ایک سطح پرٹھہرانہیں رہتا بلکہ اس کی تعبیراورتفہیم کی بے شمارسطحیں ہیں ۔
خرمن
شفیق جونپوری
مجموعہ
اخترحامد نظر
دانہ دانہ خرمن
فاطمہ وصیہ جائسی
استقبال رمضان
خرم مراد
اسلامیات
خرمن گل
سید محمد علی حسن
آؤ انگلش سیکھیں
دما دم رواں ہے یم زندگی
تنقید
تحریک اسلامی کے کارکنوں کے باہمی تعلقات
مذہبی تحریکیں
خرمن عشق
شفیق صدیقی فخر جونپور
شاعری
خرمن جاں
مجید ملک
اقبال ابتدائی دور 1904ء تک
خرمن خوشے
شمیم حیدر
طنز و مزاح
خرمن کمال
حضرت شاہ کمال
دیوان
کمپیوٹر کی دنیا
رب کا پیغام
پردے تھے رشک پردۂ چشمانِ حور میںتاروں سے تھا فلک اسی خرمن کا خوشہ چیں
چرخ کج رفتار ہے پھر مائل جور و ستمبجلیاں شاہد ہیں خرمن کو جلانے کے لیے
وہاں جا کے خرمن ہی تیار لورکھو یاد عدل و سخاوت کی بات
رونق ہستی ہے عشق خانہ ویراں ساز سےانجمن بے شمع ہے گر برق خرمن میں نہیں
لگا رہا ہوں مضامین نو کے پھر انبارخبر کرو مرے خرمن کے خوشہ چینوں کو
دل ویراں سے رقیبوں نے مرادیں پائیںکام کس کس کے مرا خرمن برباد آیا
برق خرمن زار گوہر ہے نگاہ تیز یاںاشک ہو جاتے ہیں خشک از گرمیٔ رفتار دوست
وسعت گردوں ميں تھي ان کي تڑپ نظارہ سوز بجلياں آسودہء دامان خرمن ہوگئيں
نوخیز کچیں دو غنچہ ہیں ہے نرم شکم اک خرمن گلباریک کمر جو شاخ گل رکھتی ہے لچک پھر ویسی ہی
جل کے خرمن ہوا یوں خاک کو خوشہ نہ ملاکشمکش میں کہیں چھپنے کا بھی گوشہ نہ ملا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books