aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "رانوں"
رانو
مصنف
وہ رندھیر کی اس بات کا مطلب سمجھ گئی تھی کیوں کہ اس کی آنکھوں میں شرم کے لال ڈورے تیر گیے تھے لیکن بعد میں جب رندھیر نے اسے اپنی دھوتی نکال کر دی تو اس نے کچھ دیر سوچ کر اپنا کاشٹا کھولا۔ جس پر میل بھیگنے کی...
یا جب سے، جب وہ منتوں مرادوں سے ہار گئیں، چلے بندھے اور ٹوٹکے اور راتوں کی وظیفہ خوانی بھی چت ہو گئی۔ کہیں پتھر میں جونک لگتی ہے؟۔ نواب صاحب اپنی جگہ سے ٹس سے مس نہ ہوئے۔ پھر بیگم جان کا دل ٹوٹ گیا اور وہ علم کی...
یہ میرا جوش محبت فقط عبارت ہےتمہاری چمپئی رانوں کو نوچ کھانے سے
آسمان تاروں سے اٹا ہوا تھا۔سوگندھی نے ان کی طرف دیکھا اور کہا کتنے سندر ہیں۔۔۔ وہ چاہتی تھی کہ اپنا دھیان کسی اور طرف پلٹ دے۔ پر جب اس نے سندر کہا تو جھٹ سے یہ خیال اس کے دماغ میں کوندا، ’’یہ تارے سندر ہیں پر تو کتنی...
باورچی خانہ میں گرم مصالحہ کوٹتے وقت جب لوہے سے لوہا ٹکراتا اور دھمکوں سے چھت میں ایک گونج سی دوڑ جاتی تو مومن کے ننگے پیروں کو یہ لرزش بہت بھلی معلوم ہوتی تھی۔ پیروں کے ذریعے سے یہ لرزش اس کی تنی ہوئی پنڈلیوں اور رانوں میں دوڑتی...
रानोंرانوں
thighs
تاریک راہوں کے مسافر
ذکیہ مشہدی
کہانیاں/ افسانے
راتوں کا شہر
شوکت صدیقی
افسانہ
رازوں سے بھرا بستہ
ساقی فاروقی
نظم
ہندسہ بے خواب راتوں کا
ریاض لطیف
انتخاب
ایک پنچھی اکیلا
رومانی
راہوں کا شہر
ہمایوں اقبال
Apr 1983
تجھے دیکھتا رہوں
انور ظہیر رہبر
شاعری
مسدود راہوں کے مسافر
رضوان احمد
راہوں میں
مسرور جہاں
جاگتی راتوں کی فصل
مرتضی علی شاد
غزل
پھولوں کی رانی
ناول
کنواری بیوہ
راجندر سنگھ بیدی
بہت دیر بعد
منہ سرخ ہو گیا شکن آبرو پہ پڑ گئینکلا کوئی سمند کو رانوں میں داب کے
ٹائم پیس میں گیارہ بج گیے مگر مسعود اپنی بہن کلثوم کی کمر دباتا رہا۔ جب کمر اچھی طرح دبائی جا چکی تو کلثوم سیدھی لیٹ گئی اور کہنے لگی۔ ’’شاباش مسعود، شاباش۔ لو اب لگے ہاتھوں ٹانگیں بھی دبا دو، بالکل اسی طرح۔۔۔ شاباش میرے بھائی۔‘‘ مسعود نے دیوار...
سن چکا ہوں میں، کہ مضطر ہے کئی راتوں سےالفتِ شاہ ٹپکتی ہے تری باتوں سے
یوں تو کئی راتوں سے وہ ہیں مضطر و بیتابراحت کی نہ صورت ہے نہ آرام کا اسباب
نووارد کہنہ سال ہونے کے باوجود چست و چالاک معلوم ہوتے تھے۔ مونچھیں سفید تھیں، جو بیڑی کے دھوئیں کے باعث سیاہی مائل زرد رنگت اختیار کر چکی تھیں، ان کے کھڑے ہونے کا انداز بتا رہا تھا کہ فوج میں رہ چکے ہیں۔سیاہ رنگ کی ٹوپی سر پر ذرا...
میں کوئی پینٹنگ نہیںکہ اک فریم میں رہوں
گردن پر سے میل کی بتیاں چھٹاتی چھینکے کی طرف چلی۔ باہر پتھر پر شبراتی بھیا لال چار خانے کا انگوچھا پھیچ رہے تھے۔ چھپاچھپ سے میلی میلی بوندیں اچھل کر ان کی ادھ مچی آنکھوں اور الجھے ہوئے بالوں پر پڑ رہی تھیں۔ وہ روٹی رکھ کے پاس ہی...
ایک دوبار اس کے دل میں خیال پیدا ہوا کہ وہ بھئی ایم اسلم کی افسانہ نویسی اور بہزادؔ کی شاعری کا گرویدہ ہو جائے اور یوں کسی کے عشق کرنے میں کامیابی حاصل کرے۔ لیکن قصد کرنے پر بھی وہ ایم اسلم کا افسانہ پورا نہ پڑھ سکا اور...
شام کے پانچ بجے تھے۔ بمبئی کے بازاروں میں گاڑیوں، ٹراموں، بسوں اور لوگوں کی آمدورفت بہت زیادہ تھی۔ سریتا خاموشی سے دو آدمیوں کے بیچ میں دبکی بیٹھی رہی۔ بار بار اپنی رانوں کو جوڑ کر اوپر ہاتھ رکھ دیتی اور کچھ کہتے کہتے خاموش ہو جاتی۔ وہ دراصل...
میں گنبدوں کے تمام رازوں کو جانتا ہوںدرخت مینار برج زینے مرے ہی ساتھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books