aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "گولا"
گویا فقیر محمد
1784 - 1850
شاعر
پریم شنکر گوئلہ فرحت
1926 - 1968
اودھ گزٹ، گولہ گنج
ناشر
سید ضامن حسین گویا
مصنف
نوراینڈ سنز ضلع گودا سیور
گورا پبلیشرز، لاہور
گوشۂ ادب، لاہور
گوشۂ ادب، برہانپور
گویا جہان آبادی
گولڈ اسمتھ
گولک ناتھ چٹرجی
پرادیوت گوہا
نارائن گوڑہ
محمد خان بہادر گویا
سردار کرتار سنگھ گیانی گویا
کیا رینی خندق رند بڑے کیا برج کنگورا انمولاگڑھ کوٹ رہکلہ توپ قلعہ کیا شیشہ دارو اور گولا
ڈپٹی صاحب کی بیوی سخت گیر عورت نہیں تھی۔ گھر میں دو نوکر تھے۔ یعنی مومن کے علاوہ ایک بڑھیا بھی تھی۔ زیادہ تر باورچی خانے کا کام یہی کرتی تھی۔ مومن کبھی کبھی اس کا ہاتھ بٹا دیا کرتا تھا۔ ڈپٹی صاحب کی بیوی نے ممکن ہے مومن کی...
’’ابا، یہ جہاز بہت خوف ناک ہیں۔ آپ نہیں جانتے، یہ کسی نہ کسی روز ہمارے گھر پر گولہ پھینک دیں گے۔۔۔ کل صبح ماما امی جان سے کہہ رہی تھی کہ ان جہاز والوں کے پاس بہت سے گولے ہیں۔ اگر انہوں نے اس قسم کی کوئی شرارت کی،...
اس کمرے کے باہر جہاں داخلہ ہو رہا ہے ستیش ٹھہر جاتا ہے اور ایک فارم کرشن کمار اور دوسرا کرشنا کو دے کر کہتا ہے، ’’اندر چلے جائیں۔‘‘ کرشن کماری اور کرشنا کمار دونوں اندر داخل ہوتے ہیں کرشن کمار ایک میز کی طرف بڑھتا ہے کرشن کماری دوسرے...
گیدڑ کی موت آتی ہے تو شہر کی طرف دوڑتا ہے۔ ہماری جو شامت آئی تو ایک دن اپنے پڑوسی لالہ کرپا شنکرجی برہمچاری سے برسبیل تذکرہ کہہ بیٹھے کہ ’’لالہ جی امتحان کے دن قریب آتے جاتے ہیں، آپ سحرخیز ہیں، ذرا ہمیں بھی صبح جگادیا کیجیئے۔‘‘ وہ حضرت...
تغافل کلاسیکی شاعری کے معشوق کی ایک صفت ہے ۔ وہ عاشق کے ہجرکی بے قراری سے بھی واقف ہوتا ہے اوراس کی آہوں اورنالوں کوبھی سنتا ہے ، اسے دیکھتا بھی ہے لیکن ان سب باتوں سے اپنی بے خبری کا اظہار بھی کرتا ہے ۔ معشوق کا یہ رویہ عاشق کے دکھ اورتکلیف کی شدت میں اوراضافہ کرتا ہے ۔ عاشق اپنے معشوق سے اس تغافل کا گلہ کرتا لیکن معشوق اس گلے سے بھی تغافل برتتا ہے ۔عشق کے اس دلچسپ حصے کی کہانی یہاں پڑھئے ۔
شاعری میں خط کا مضمون عاشق ، معشوق اور نامہ بر کے درمیان کی ایک دلچسپ کہانی ہے ۔ اس کہانی کو شاعروں کے تخیل نے اور زیادہ رنگارنگ بنا دیا ہے ۔ اگر آپ نے خط کو موضوع بنانے والی شاعری نہیں پڑھی تو گویا آپ کلاسیکی شاعری کے ایک بہت دلچسپ حصے سے ناآشنا ہیں ۔ ہم ایک چھوٹا سا انتخاب یہاں پیش کر رہے ہیں اسے پڑھئے اور عام کیجئے ۔
طنز اور مزاح در اصل سماج کی ناہمواریوں سے پھوٹتا ہے۔ اگر کسی معاشرے کو صحیح طور پر جاننا ہو تو اس معاشرے میں لکھا گیا طنزیہ، مزاحیہ ادب پڑھنا چاہیے۔ اردو میں بھی طنزیہ مزاحیہ ادب کی شاندار روایت رہی ہے۔ مشتاق احمد یوسفی، پطرس بخاری، رشید احمد صدیقی اور بے شمار ادیبوں نے بہترین مزاحیہ، طنزیہ تحریریں لکھیں۔ ریختہ پر یہ گوشہ اردو میں لکھی گئیں خوبصورت اور مشہور طنزیہ مزاحیہ تحریروں سے آباد ہے۔ پڑھیے اور زندگی کو خوشگوار بنائیے۔
गोलाگولا
round ball, object
گویا
جون ایلیا
مجموعہ
آگ کا گولا
ڈی ایس ہیلسی جونیر
سائنس
دنیا گول ہے
ابن انشا
نثر
کلیات بھائی نندلال گویا
گنڈا سنگھ
تشریحی اصطلاحات
حکیم محمد کبیرالدین
دیگر
گورا
رابندرناتھ ٹیگور
ناول
گویا دبستان کھل گیا
چودھری محمد علی ردولوی
خطوط
لب گویا
آغا بابر
افسانہ
بستان حکمت
داستان
کشور ناہید
شاعری
گوشۂ عافیت
پریم چند
گلہ صفورہ
شفیق فاطمہ شعریٰ
انتخاب بستان حکمت
حکایات
گول مال
شفیقہ فرحت
خواتین کی تحریریں
مائی کا ہاتھ فوراً اپنے ماتھے کی طرف اٹھ گیا، ’’ہائے پانچ کہاں ہیں بیٹی،کل چار ہیں۔ پانچویں تو یہاں سے ٹوٹی ہوئی ہے۔ تو چھری کی نوک سے دونوں ٹکڑوں کو ملادے تو شاید ذرا سا اور جی لوں۔ تیرے گھر کی لسی تھوڑی سی اور پی لوں۔‘‘ مائی...
نہ ایسی خوش لباسیاںکہ سادگی گلہ کرے
عالاں اپنے گھروندے کے دروازے کے پاس چارپائی پر لیٹی ہوئی تھی، میں نے پاس جا کر اسے آہستہ سے پکارا تو وہ تڑپ کر یوں کھڑی ہو گئی جیسے اس کے قریب کوئی گولا پھٹا ہے۔ ’’عارف میاں جی!‘‘ وہ بولی، ’’چاول دینے آئے ہوں گے۔‘‘...
تھوڑی دیر خاموشی رہی، پھر ایک دم جیسے گولہ سا پھٹا۔۔۔۔ ’’شفقت صاحب! میں گولی مار دوں گی اسے،اگر آپ نے اس سے شادی کی۔‘‘...
پھر کیا تھا، ’’آپ غالب کو غلط سمجھے ہیں‘‘ چیخ کر ماہر غالبیات پھٹ تو پڑے مجھ پر! اور میری معلومات میں اضافہ کرنے کے لیے فن غالبیات کی ایسی ایسی توپوں اور آتش فشانوں کے دہانے کھول دیے کہ میں سراسیمہ، مبہوت اور ششدر ہو کر ہمیشہ کے لیے...
پھر آزادی کی رات آئی۔ دیوالی پر بھی ایسا چراغاں نہیں ہوتا کیونکہ دیوالی پر تو صرف دئیے جلتے ہیں۔ یہاں گھروں کے گھر جل رہے تھے۔ دیوالی پر آتش بازی ہوتی ہے، پٹاخے پھوٹتے ہیں۔ یہاں بمب پھٹ رہے تھے اور مشین گنیں چل رہی تھیں۔ انگریزوں کے راج...
جاوید کے سامنے ،یعنی مائی جیواں کے قحبہ خانے سے ادھر ہٹ کر بڑے بازار میں جو دکانوں کے اوپر کوٹھوں کی ایک قطار تھی، اس میں کئی جگہ زندگی کے آثار نظر آرہے تھے۔ اس کے بالمقابل کھڑکی میں تیز روشنی کے قمقمے کے نیچے ایک سیاہ فام عورت...
مولا ہی کا کھیل دیکھنے تو یہ لوگ دور دراز کے دیہات سے کھنچے چلے آئے تھے۔ ’’مولا کا جوڑی وال تاجا بھی تو نہیں!‘‘ دوسرا بھنور پیدا ہوا۔ لوگ پوربی چوکوں کی طرف تیز تیز قدم اٹھاتے بڑھنے لگے، جما ہوا پڑ ٹوٹ گیا۔ منتظمین نے لمبے لمبے بیدوں...
ایک دن یہ ہوا کہ میرے پڑھنے کی باری تھی۔ میں نے ایک شعر پڑھا، معلوم نہیں کہاں کے اعراب کہاں لگا گیا۔ مولوی صاحب نے کہا، کیا پڑھا؟ میں سمجھا کہ اعراب میں کہیں غلطی ضرور ہوئی۔ تمام اعراب بدل کر شعر موزوں کر دیا۔ انہوں نے پھر بڑے...
خیر ظرافت اس خاص غرض کے لئے یعنی ستر حال کے لئے اخفائے خیال کے لئے، ان کے ہاتھ میں ایک اچھے لفافہ کا، بڑے کار آمد آلہ کا کام دیتی تھی، جو کچھ اور جس کی نسبت چاہتے، اسی پردہ میں سنا جاتے۔ کچھ اکیلی سیاسیات پر موقوف نہیں،...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books