aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "उंडेल"
زبانہ زن تھا جگر سوز تشنگی کا عذابسو جوف سینہ میں دوزخ انڈیل لی میں نے
تیری چاہت کے ذائقوں کی تمام خوشبومری رگوں میں انڈیل دی ہے
میں نے ہار کر اس کے متعلق لکھنے کا خیال چھوڑ دیا۔ آٹھ سال ہوئےکالو بھنگی مرگیا۔ وہ جو کبھی بیمار نہیں ہوا تھا اچانک ایسا بیمار پڑا کہ پھر کبھی بستر علالت سے نہ اٹھا، اسے ہسپتال میں مریض رکھوا دیا تھا۔ وہ الگ وارڈ میں رہتا تھا، کمپونڈر...
سمندروں میں انڈیل جتنی شراب چاہےنہ حرف پانی پہ آئے گا اور نہ اوس کی تقدیس ختم ہوگی
سو لہو کے جام انڈیل کرمرے جاں فروش چلے گئے
उंडेलانڈیل
put in
جب میں نے انگیا والی بات چھیڑی تو نرائن بہت ہنسا۔ ہنستے ہنستے اس نے کہا ،’’سب سے مزے دار بات تو یہ ہے کہ جب میں نے اس کے کان کے ساتھ منہ لگا کر پوچھا۔ تمہاری انگیا کا سائز کیا ہے تو اس نے بتا دیا؛ کہا، ’’چوبیس۔‘‘...
اس کے بعد وہ کئی ماہ تک نظر نہ آئے۔ بدری ناتھ چلے گئے۔ ایک دن گاؤں میں ایک سادھو آیا ۔ بھبھوت رمائے ، لمبی لمبی جٹائیں ،ہاتھ میں کمنڈل ،اس کی صورت منشی رام سیوک سے ملتی جلتی تھی۔ آواز اور رفتار میں بھی زیادہ فرق نہ تھا۔...
گو کہ ان کا اشارہ صریحاً میری ناک کی طرف تھا، تاہم رفعٍ شر کی خاطر میںنے کہا، ’’تھوڑی دیر کے لیے یہ مان لیتا ہوں کہ کافی میں سے واقعی بھینی بھینی خوشبو آتی ہے۔ مگر یہ کہاں کی منطق ہے کہ جو چیز ناک کو پسند ہو وہ...
مگر میں بہت دیر تک ان افسانوں کی دنیا میں نہ رہ سکا۔ اس وقت تک دونوں ادیب وسکی کی بوتل آدھی کے لگ بھگ ختم کر چکے تھے۔ معاً ان کے خیال میں قسم قسم کی شراب کو ملاکر پینے کی دھن سمائی۔ چنانچہ جمن میاں نے بہت سی...
حامد کو حیرت ہوتی تھی کہ یہ بابو کس قسم کا انسان ہے۔ اوپر نہایت ہی قیمتی شیروانی ہے،نیچے ایسی بنیان ہے کہ اس کو دیکھنے سے ابکائیاں آنی شروع ہو جاتی ہیں۔ رومال پاس ہے لیکن کرتے کے دامن سے ناک کا بہتا ہوا رینٹھ صاف کررہا ہے۔ غلیط...
لڑکے اٹھے اور بابا جی کو شب بخیر کہتے ہوئے کوٹھری کے دروازہ سے باہر چلے گئے۔ بوڑھے کی نگاہیں ان کو تاریکی میں گم ہوتے دیکھتی رہیں۔ تھوڑی دیر اسی طرح دیکھنے کے بعد وہ اٹھا اور کوٹھری کا دروازہ بند کرتے ہوئے بولا، ’’کاش کہ یہ بڑے ہو...
صبح ہوتے انڈیل دیتی ہےمنڈیوں ،دفتروں ملوں کی طرف
جن کے ماں باپ کا ملا نہ سراغذہن میں یہ انڈیل دیتی ہے
اس مرد نے جواب دیا، ’’وہ۔۔۔ وہ کوئی بھی نہیں تھا۔۔۔ میں خود تھا۔۔۔ جب تم میرے ساتھ چل پڑیں تو میں نے خود کو پہچانا۔۔۔ اور تم سے کہا کہ وہ چلا گیا ہے۔۔۔ وہ، جس کے لیے میں تمہیں لایا تھا۔ مجھے معلوم ہے کہ تمہارا خاوند مر...
راستے میں ایک چشمے کے کنارے اس نے اپنی کار ٹھہرالی۔ اور دیر تک ہاتھ پاؤں دھوتا رہا، آنکھوں کو چھینٹے دیتا رہا، ایک پہاڑی گیت گنگناتا رہا اور پانی لے کر کلّیاں کرتا رہا، آہستہ آہستہ اس کی آنکھوں میں رچا ہوا خمار دور ہو گیا اور بیّر کا...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books