aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "जाना-पहचाना"
چار شناسا دیواروں میںاک انجانا کمرہ
رستہ یہ جانا پہچانا ہے کبھی کبھی یہ اپنا ہوتا تھابرسوں برس تک ان پتھ پر پیار ہمارا سنجوتا تھا
کوئی اجنبی چہرہکوئی جانا پہچانا!
قرنوں کا اثاثہپورب کا آہنگ یہ جانا پہچانا
یہ راستہجانا پہچانا پرکھوں کا چھانا ہوا راستہ
جاں نثاراختر کو ایک شاعر کے طور پر ان کی نمایاں خدمات کے لیے پہچانا جاتا ہے۔ جنہوں نے رومانوی اور انقلابی دونوں موضوعات میں مہارت حاصل کی۔ہم یہاں ان کی کچھ نظموں کا انتخاب پیش کر رہے ہیں۔پڑھیے اور لطف اٹھایئے۔
علامہ اقبال کی شخصیت ایک عہد ساز شاعر اور فلسفی کے طور پر جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ اس کلیکشن میں ان کی کچھ غزلیں شامل ہیں اور خاص بات یہ ہے کہ آپ ان غزلوں کو ضیا محی الدین کی آواز میں سن بھی سکتے ہیں۔
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
जाना-पहचानाجانا پہچانا
recognized
ہر چہرہ جانا پہچاناشہر ہی اپنا چھوٹا سا ہے
’’تم ناحق شک کر رہی ہو‘‘ ’’سنو، وہ تم تو نہیں تھے؟‘‘ لڑکی ہنس دی۔...
دنیا کی ساری اچھی تصویروں میںاک چہرہ جانا پہچانا ہوتا ہے
میں تمہارے سامنے تنہا کھڑا ہوںجانا پہچانا سا نقش آشنا سا
چوٹ نئی ہے لیکن زخم پرانا ہےیہ چہرہ کتنا جانا پہچانا ہے
ایک جانا پہچانا راستہ نظر آتا ہےجس کے ایک کنارے تم چل رہے ہو
یوں کتنے ہی مجھ کو اپنا کہتے ہیںپر مجھ کو جانا پہچانا کون کہے
ہر ایک چہرہ ہے فی الحال جانا پہچاناہر ایک چہرہ مگر کل نیا نیا ہوگا
اکثر خواب میں دکھنے والے ایک پرانے منظر میںاک جانا پہچانا چہرہ دور کھڑا مسکاتا ہے
شمع فروزاں کی صورت الفاظ ہیں خالدؔ جیلہجہ یہ جانا پہچانا اچھا لگتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books